گندم پر سیاست، عظمیٰ بخاری، کاشتکاروں سے مذاق نہ کریں ، خالد کھوکھر

May 06, 2024

کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیو نیوز کے پروگرام ”نیا پاکستان “کے گفتگو کرتے ہوئے پنجاب کی وزیر اطلاعات عظمی بخاری نے کہا کہ گندم کے ایشو پر سیاست زیادہ ہورہی ہے مسئلے کو حل کرنے کی جانب کوئی بھی جانا نہیں چاہتا ، کسانوں کو سڑکیں اور ٹرین بند کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔ چیئرمین کسان اتحاد خالد کھوکھر نے کہا کہ سڑکیں بلاک کرنے کے حق میں نہیں اور نہ ہی ہم نے ٹرین روکنے کا کہا ہے ،گندم میں نمی کی بات کرکے کاشتکاروں سے مذاق نہ کریں ، پرائیویٹ سیکٹر جو خرید رہا ہے ان کے لئے نمی نہیں ہے ان کے لئے نمی ہے۔ رہنما پی ٹی آئی سینیٹر حامد خان نے کہا کہ ججز کی مدت ملازمت میں توسیع کی بات ججز کو تقسیم کرنے کی کوشش ہے ۔ پروگرام میں سابق چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی نے بھی گفتگو کی ۔ پروگرام کے آغاز میں میزبان شہزاد اقبال نے تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ اب یہ خبریں سامنے آرہی ہیں کہ ن لیگ کے قائد نواز شریف اور پنجاب حکومت کی خواہش کے باوجودوفاقی حکومت اس اسکینڈل کوایف آئی اے یا نیب کے حوالے کرنے سے کترا رہی ہے ۔ن لیگ کے کئی رہنما بھی نگراں حکومت کو بحران کا ذمہ دار سمجھتے ہیں ۔آج نگراں کابینہ کے وفاقی وزیر خوراک کوثر عبداللہ نے بھی نگراں حکومت کے کردار پر انگلیاں اٹھا دی ہیں۔ ایک انٹرویو میں انہوں نے یہ تسلیم کیا ہے کہ نگراں دور میں ضرورت سے زیادہ گندم درآمد کی گئی ۔ ان کے وزارت میں آنے سے پہلے ہی درآمد کی سمری منظور کی جاچکی تھی۔ عظمیٰ بخاری نے مزید کہا کہ آپ ریکارڈ نکال کر دیکھ لیں کہ پنجاب میں کبھی بھی گندم کی خریداری مئی سے پہلے کبھی ہوئی نہیں ہے۔بار دانہ کا اجرا19 اپریل سے کرنا تھاموسمی حالات کی وجہ سے وہ بھی نہیں ہوسکا۔ضلعی سطح پر گندم کی خریداری کے تمام انتظامات مکمل کرلئے گئے ہیں۔ہم نے اس حوالے سے ایک ایپ بھی شروع کی تھی ۔ اس ایشو پر سیاست زیادہ ہورہی ہے مسئلے کو حل کرنے کی جانب کوئی جانا نہیں چاہتا۔اس کے اوپر جو نمی ہے یہ گندم کی خریداری میں ہمیشہ بہت بڑا پہلو ہوتی ہے ۔حکومت کی پالیسی بڑی واضح ہوتی ہے کہ10 فیصد کے قریب جو نمی ہے اس گندم کو حکومت خرید پاتی ہے اس سے زیادہ کو نہیں خرید پاتی کیوں کہ اس کو اسٹور کرنا ہوتا ہے۔جو گندم پہلے خریدی گئی ہے کیری فارورڈ اسٹاک اس وقت پنجاب کے پاس بہت زیادہ ہے ۔ ہم گوداموں کے کرائے بھی دے رہے ہیں اس پر انٹرسٹ بھی دیا جارہا ہے۔مگر اس کے باوجود یہی نہیں ہوسکتا کہ مریم نواز کی پنجاب حکومت میں کاشت کار کا نقصان ہو۔ ایپ کے اوپر3 لاکھ 96 ہزا رکاشت کاروں نے اپلائی کیاجس میں سے1 لاکھ20 ہزار کاشت کاروں کو شارٹ لسٹ کرلیا گیا ہے ان سے گندم خریدی جائے گی۔