بلوچستان کے مسائل

May 08, 2024

صدر مملکت آصف زرداری کی یقیناً یہ صائب رائے ہے کہ بلوچستان کے مسائل ڈائیلاگ کے ذریعے حل ہونے چاہئیں۔ بلوچستان رقبے کے لحاظ سے پاکستان کا سب سے بڑا صوبہ ہے جو معدنی دولت ہونے کے باوجود آج بھی انتہائی پسماندہ ہے۔ مخصوص جغرافیائی پس منظر،قدرتی وسائل اور ساحلی پٹی کی بدولت اسے خاص اہمیت حاصل ہے۔ ہمارا ازلی دشمن بھارت اور دیگر ملک دشمن قوتیں دہائیوں سے یہاں اپنی جڑیں گہری کرنے کی مذموم کوششوں میں مصروف ہیں جس کے باعث یہ صوبہ علیحدگی پسند تحریکوں کی زد میں رہاہے۔ لاپتہ افراد ایک سلگتا ہوا مسئلہ ہے۔ صدر مملکت نے اس امرکی صحیح نشاندہی کی ہے کہ بلوچستان میں تیل اور گیس موجود ہے لیکن ہم نے آج تک اس شعبے کو جدید خطوط پر استوار نہیں کیا۔ اب وقت آگیا ہے کہ بلوچستان کے معدنی وسائل کو نکال کر ملکی معاشی ضروریات کوپورا کیا جاسکے۔ ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان کو ترقی و خوشحالی دینا حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ صدر مملکت کا منصب سنبھالنے کے بعد اپنے پہلے دورہ بلوچستان کے موقع پرگورنر، وزیراعلیٰ، صوبائی اسمبلی کے نومنتخب ارکان نے ان سے ملاقاتیں کیں۔ صوبے میں امن و امان کی صورتحال پر بریفنگ دی گئی۔ وزیر اعلیٰ میر سرفراز بگٹی نے انکے اعزاز میں عشائیہ دیا۔ صدر نے یقین دلایا کہ بلوچستان کو خوشحال اور ترقی یافتہ بنا کر استحکام پاکستان کیلئے موثر کردار ادا کریںگے۔ بنجرزمینوں کو زرعی پیداوار کے قابل بنائیں گے۔ انہوں نے یاد دلایا کہ ان کے دور میں صوبو ں کو حقوق دینے کیلئے اٹھارہویں ترمیم پاس کی گئی۔ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے ذریعے کم آمدن خاندان کو پیکیج دے رہے ہیں۔ کوشش ہے کہ اس طرح کے پروگراموں کو مزید وسعت دی جائے۔ امن و امان کی صورت حال ، تعلیم، صحت اور صاف پانی کی عدم فراہمی، ملازمتوں کے محدود مواقع بلوچ عوام کے بنیادی مسائل ہیں۔ موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات سب سے زیادہ بلوچستان پرمرتب ہوئے ہیں۔ جن سے چشم پوشی نہیں کی جاسکتی۔