1 لاکھ روپے تنخواہ والے کا ٹیکس دگنا ہو گیا: ناصر حسین طیبانی

June 27, 2024

—فائل فوٹو

تنخواہ دار اتحاد پاکستان کے رہنما ناصر حسین طیبانی کا کہنا ہے کہ جس شخص کی تنخواہ 1 لاکھ روپے ہے اس کا ٹیکس دگنا ہو گیا ہے۔

’جیو نیوز‘ کے مارننگ شو ’جیو پاکستان‘ میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ لوگ ٹیکس اس لیے دیتے ہیں کہ حکومت بدلے میں سہولتیں دیتی ہے، بجلی اور گیس مہنگی ہو گئیں اور مل بھی نہیں رہیں۔

ناصر حسین طیبانی نے کہا ہے کہ 12 لاکھ روپے سالانہ تنخواہ والے کا ٹیکس 15 ہزار روپے سے 30 ہزار روپے، ڈیڑھ لاکھ روپے ماہانہ تنخواہ لینے والے کا سالانہ ٹیکس 90 ہزار سے بڑھ کر 1 لاکھ 20 ہزار روپے ہو گیا۔

ان کا کہنا ہے کہ 24 لاکھ روپے سالانہ تنخواہ والے کا ٹیکس 1 لاکھ 65 ہزار روپے سے 2 لاکھ 30 ہزار روپے، 36 لاکھ روپے سالانہ تنخواہ والے کا ٹیکس 4 لاکھ 35 ہزار روپے سے بڑھ کر 5 لاکھ 50 ہزار روپے ہو گیا ہے۔

تنخواہ دار اتحاد پاکستان کے رہنما کے مطابق تنخواہ دار طبقے پر ٹیکس میں 33 سے 45 فیصد تک اضافہ ہوا ہے، تنخواہ دار طبقہ ہر سال 30 سے 40 فیصد زیادہ ٹیکس دے رہا ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ تمام سیکٹرز تنخواہ پر اتنا ٹیکس لگے گا تو ٹیلنٹڈ طبقہ ملک میں نہیں رکے گا، اس ضمن میں ایف بی آر، وزیرِاعظم ہاؤس کو خط لکھا ہے، سپریم کورٹ میں از خود نوٹس لینے کی درخواست دائر کی ہے۔

ناصر حسین طیبانی کا کہنا ہے کہ تنخواہ دار طبقے پر ٹیکس لگانے کے خلاف پارلیمنٹ میں بھی بات ہو رہی ہے، توقع تھی کہ تنخواہ پر ٹیکس نہیں بڑھائیں گے، برقرار رکھیں گے، مگر جو طبقہ آواز نہیں اٹھاتا اس پر ٹیکس لگا دیا جاتا ہے۔

ان کا مزید کہنا ہے کہ رضاکارانہ اسکیم میں لاکھوں ریٹیلرز میں سے صرف 3، 4 ہزار ہی رجسٹرڈ ہوئے ہیں، ٹیکس پیئرز کو تعلیم اور صحت میں سہولت ملنی چاہیے۔

تنخواہ دار اتحاد پاکستان کے رہنما ناصر حسین طیبانی نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ تمام سیکٹرز پر برابر کا بوجھ ڈالا جائے، صرف تنخواہ دار طبقے پر سارا بوجھ نہ ڈالا جائے۔