ان حالات میں بانی چیئرمین اگلے 13 ماہ باہر نہیں آسکتے، فواد چوہدری

July 03, 2024

سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے کہا ہے کہ موجودہ حالات میں بانی چیئرمین اگلے 13 ماہ جیل سے باہر نہیں آسکتے۔

اسلام آباد میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ اسد قیصر اور علی امین گنڈاپور نے ہاتھ ہولا رکھنے کا کہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں جیل سے باہر آیا تو سب سے پہلے اسد قیصر سے کہا کہ مولانا فضل الرحمان سے رابطے کیے جائیں۔

سابق وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ شبلی فراز نے کہا تھا پارلیمنٹ میں آواز اٹھانی چاہیے، ان حالات میں بانی پی ٹی آئی اگلے 13 مہینوں میں باہر نہیں آسکتے۔ پوچھتا ہوں، پارلیمنٹ میں تو آپ کو جانے ہی نہیں دیا جارہا تو پارلیمنٹ میں جنگ کیسے لڑیں گے؟

فواد چوہدری نے یہ بھی کہا کہ کوئی بتائے، احتجاج کی کال دی جائے تو اس میں 4 وکیل ہوتے ہیں، باقی 20 سے 25 کارکن، ایسے احتجاج ہوتا ہے؟

انہوں نے کہا کہ موجودہ پی ٹی آئی قیادت میں غیرسیاسی لوگ ہیں، پولیٹیکل ٹیم نظر نہیں آرہی، بانی پی ٹی آئی سے ملنے والے کسی پوزیشن میں نہیں کہ کوئی انفارمیشن دے سکیں۔

سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ شبلی فراز میرے اچھے دوست ہیں لیکن سیاست میں اتنا عبور نہیں رکھتے جو رکھنا چاہیے، میری بات علی امین گنڈاپور اور دیگر سیاسی لوگوں سے ہوتی رہتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ میڈیا میں کوریج ہی چاہیے تو پھر سینیٹ اور قومی اسمبلی احتجاجی کیمپ لگائیں، جلسوں سے تو غریب کارکن گرفتار یا متاثر ہوگا۔

فواد چوہدری نے کہا کہ شیخ رشید کے ساتھ موجودہ قیادت نے بہت زیادتی کی، بانی چیئرمین کو شیخ رشید سے متعلق غلط اطلاعات دی گئیں۔

انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں اسپیکر کا عہدہ جے یو آئی کو دینا چاہیے جبکہ سندھ میں جی ڈی اے کو نمائندگی دی جانی چاہیے۔

سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی) شیخ وقاص اکرم کے بجائے جے یو آئی کو دینی چاہیے۔

ان کا کہنا تھا کہ بیرسٹر گوہر شریف انسان ہیں، سیاست میں ان کا کوئی رول نہیں، شاہد خاقان عباسی کو میں نے مشورہ دیا تھا کہ اپنی نئی پارٹی کا نام مسلم لیگ رکھیں۔

فواد چوہدری نے کہا کہ قربانیاں ہم نے دی ہیں، شبلی فراز، روف حسن اور دیگر تو اپنے گھروں میں تھے، جس کو پارٹی چھوڑنے کا نہیں کہا گیا وہ گھروں میں تھے۔