ریٹائرمنٹ کی عمر میں اضافہ، PTI اپنی حکومت کی تجاویز پر آج چیف جسٹس کو نشانہ بنارہی ہے

July 19, 2024

انصار عباسی

اسلام آباد :…اس وقت پی ٹی آئی والے سوشل میڈیا پر ریٹائرمنٹ کی عمر بڑھانے کی تجویز کے معاملے پر سیاست چمکا رہے ہیں تاکہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کو نشانہ بنایا جا سکے، لیکن یہی تجویز عمران خان کی حکومت میں بھی زیر غور آ چکی ہے۔

سرکاری ریکارڈ کے مطابق عمران خان کے دور میں وزیر اعظم آفس نے جون 2019 میں سیکریٹری خزانہ سے کہا تھا کہ وزیراعظم کی خواہش ہے کہ وہ ریٹائرمنٹ کی عمر میں اضافے اور قبل از وقت ریٹائرمنٹ کے انتظامی اثرات کے حوالے سے اسٹیبلشمنٹ ڈویژن اور پنجاب و کے پی کے محکمہ خزانہ سے قانونی و مالیاتی امور کا جائزہ لینے کیلئے مشاورت کریں۔

مزید برآں، عمران خان حکومت میں ڈاکٹر عشرت حسین کی سربراہی میں اصلاحات کیلئے قائم کی گئی ٹاسک فورس نے بھی سرکاری ملازمین کی ریٹائرمنٹ کی عمر 60 سے بڑھا کر 63 کرنے کی تجویز پر غور کیا تھا۔

جون 2019 میں، اس وقت کی پی ٹی آئی حکومت میں خیبرپختونخوا کی صوبائی کابینہ کی جانب سے بھی صوبائی ملازمین کی ریٹائرمنٹ کی عمر کو 63 سال تک بڑھائے جانے کی اطلاع سامنے آئی تھی۔

دعویٰ کیا گیا تھا کہ اس بے مثال فیصلے سے صوبائی حکومت کو سالانہ 24 ارب روپے کی بچت ہوگی۔ اُس وقت کابینہ اجلاس میں کیے گئے فیصلوں کے حوالے سے میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے صوبائی وزیر اطلاعات شوکت یوسفزئی نے ریٹائرمنٹ کی عمر میں اضافے کا جواز پیش کرتے ہوئے کہا تھا کہ بھارت میں تعلیم اور صحت کے شعبے میں سرکاری ملازمین کی ریٹائرمنٹ کی عمر 60 سے 65 سال ہے جبکہ یورپ اور برازیل میں 60 تا 65، جاپان میں 62 اور امریکا میں 67 ہے۔

انہوں نے بتایا تھا کہ آئین کا آرٹیکل 240(b) صوبائی حکومت کو اس سلسلے میں قانون سازی کی اجازت دیتا ہے۔ یوسفزئی نے یاد دہانی کرائی تھی کہ سول سرونٹ ایکٹ 1973 میں ابتدائی طور پر سرکاری ملازمین کی ریٹائرمنٹ کی عمر 50 سال تھی جسے بعد میں بڑھا کر 60 کیا گیا اور یہ قانون گزشتہ 35 سال سے نافذ ہے۔

پاکستان میں متوقع عمر 1973 میں 55 تھی جو 2018 میں بڑھ کر 63 سال ہوگئی تھی۔

ان کا کہنا تھا کہ ہر سال تقریباً پانچ ہزار ملازمین ریٹائرمنٹ کی عمر کو پہنچ جاتے ہیں جبکہ قبل از وقت ریٹائرمنٹ کا تناسب بھی ففٹی ففٹی کے قریب ہے۔ اس طرح 60 سال کی عمر کو پہنچنے والے ملازمین کی تعداد 2500 تک پہنچ گئی ہے جس پر صوبائی سرکاری خزانے سے 6 ارب روپے خرچ ہوتے ہیں۔ تاہم کے پی حکومت کے مذکورہ فیصلے پر عمل درآمد نہیں ہوا۔

موجودہ حکومت پنشن کے بڑھتے اخراجات کے مسئلے سے نمٹنے کیلئے تمام سرکاری ملازمین کی عمر بڑھانے کی تجویز پر غور کر رہی ہے۔ تاہم، پی ٹی آئی کے سوشل میڈیا اور پارٹی کے کچھ رہنما اس تجویز پر سیاست چمکا رہے ہیں اور ایسا تاثر دیا جا رہا ہے کہ جیسے یہ کام صرف چیف جسٹس کیلئے کیا جا رہا ہے۔

وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے حال ہی میں معیشت پر مالی دبائو کم کرنے کیلئے ریٹائرمنٹ کی عمر بڑھانے اور پنشن کی ادائیگیوں کے نظام کی از سر نو ڈھانچہ سازی کی تجویز پیش کی ہے۔