بھارتی یوم آزادی کو یوم سیاہ کے طور پر منایا جائے گا

July 30, 2024

زاہد اقبال ہاشمی کی زیرِ صدارتانٹرنیشنل کشمیر پیس فورم فرانس کا اجلاس کا انعقاد کیا گیاجس میں فیصلہ کیا گیا کہ 15 اگست 2024 یعنی بھارتی یوم آزادی کو یوم سیاہ کے طور پر منایا جائے گا۔

انٹرنیشنل کشمیر پیس فورم فرانس کے صدر زاہد اقبال ہاشمی نے اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا ہے کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں کشمیریوں کی نسل کشی اور مقبوضہ کشمیر کی بنیادی حثیت تبدیل کرنے کے لیے جو کوئی مظالم اور خون کی ہولی کھیل رہا ہے اقوام متحدہ اس کا نوٹس لے۔

انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں جو آگ سُلگ رہی ہے وہ کسی وقت بھی دنیا کو اپنی لپیٹ میں لے سکتی ہے۔

انٹرنیشنل کشمیر پیس فورم فرانس کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کیا اور بین الاقوامی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا نوٹس لے۔

فورم کے ارکان نے اس بات پر بھی زور دیا کہ کشمیر کے مسئلے کا پائیدار حل نکالنے کے لیے بین الاقوامی سطح پر کوششیں تیز کی جائیں۔ ان کا کہنا ہے کہ یوم سیاہ کے موقع پر مختلف تقاریب اور احتجاجی مظاہروں کا بھی اہتمام کیا جائے گا تاکہ عالمی رائے عامہ کو کشمیر کے لوگوں کی مشکلات اور ان کے حقوق کی بحالی کے لیے آگاہ کیا جا سکے۔

‎ زاہد ہاشمی نے مقبوضہ کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بھارت اب زیادہ دیر تک مقبوضہ کشمیر پر اپنا تسلط قائم نہیں رکھ سکتا۔ عالمی برادری کی توجہ اور دباؤ کی وجہ سے بھارت کو جلد یا بدیر کشمیر کے مسئلے کا حل نکالنا پڑے گا۔ کشمیری عوام کی جدوجہد اور قربانیاں جلد رنگ لائیں گی۔

انہوں نے عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ کشمیری عوام کے حق خودارادیت کی حمایت کریں اور بھارت کو انسانی حقوق کی پاسداری پر مجبور کریں۔

اس موقع پر انٹرنیشنل کشمیر پیس فورم فرانس کے ‎جنرل سیکرٹیری راجہ طاہر محمود نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے۔ کشمیر کے مسئلے کو حل کیے بغیر خطے میں امن ممکن نہیں ہے۔ پاکستان اور کشمیری عوام کے درمیان گہرا تعلق ہے، پاکستانی ہمیشہ ان کے ساتھ کھڑے ہیں۔

‎اس موقع پر ایم کے پرویز چوہدری، چوہدری تنویر، روحی بانو، شبانہ چوہدری، صفدر ہاشمی، چوہدری خلیل، زاہد مصطفیٰ اعوان کے علاوہ دیگر نے بھی شرکت کی اور اجلاس سے خطاب کیا۔