مہنگی بجلی بحران‘ نیپرا نے آئی پی پیز ایشو پر ہاتھ کھڑے کر دیئے

August 01, 2024

اسلام آباد (تجزیاتی رپورٹ:حنیف خالد) مہنگی بجلی بحران،نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی نے آئی پی پیز کے معاملے پر یہ کہہ کر ہاتھ کھڑے کر دیئے ہیں کہ پی ٹی آئی دور حکومت 2021ء میں آئی پی پیز کے ساتھ معاہدوں کی تجدید پاور ڈویژن نے کی تھی۔

پاور ڈویژن نے 2021ء میں معاہدوں کی تجدید کیلئے مذاکرات کئے تھے‘ اب اسے ہی حل ڈھونڈنا ہوگا جس حکومتی ڈویژن نے آئی پی پیز کے ساتھ معاہدوں کی توثیق کے بارے بات کی تھی اب اُسے ہی آئی پی پیز کے متعلق ملک گیر عوامی مشکلات اور ردعمل کا حل ڈھونڈنا ہو گا۔

آئی پی پیز کے ساتھ معاہدوں کے بارے میں پاور ڈویژن ہی بتائے کہ یہ قانونی معاہدے تھے یا غیر قانونی؟ ان معاہدوں کے نتیجے میں پاکستان میں بجلی کا ٹیرف خطے کے دیگر ممالک افغانستان‘ بھارت‘ بنگلہ دیش‘ ایران‘ نیپال کے مقابلے میں چار گنا زائد تک پہنچ رہا ہے۔

بھارتی مشرقی پنجاب میں کسانوں کو برسوں سے مفت بجلی دی جا رہی ہے جبکہ مشرقی پنجاب الیکٹرسٹی ریگولیٹری کمیشن نے گزشتہ جمعہ کے روز پاور ٹیرف میں 10سے 15پیسے فی یونٹ مختلف اقسام کے صارفین کیلئے بڑھایا ہے۔ گھریلو صارفین کیلئے بجلی کے ریٹ میں دس سے بارہ پیسے فی یونٹ اضافہ کیا گیا ہے۔

انڈسٹری کیٹگری کیلئے مشرقی پنجاب میں فی یونٹ 15پیسے اضافہ ہوا ہے۔ انڈین پاور ریگولیٹر (پاکستان کی نیپرا) نے دس پندرہ پیسے بڑھاتے وقت بھی سکھ کمیونٹی کے گولڈن ٹیمپل اور درگیانہ منڈیر کیلئے بجلی کا ٹیرف نہیں بڑھایا۔ نئے ٹیرف پر 31مارچ 2025ء تک عملدرآمد ہو گا۔

پنجاب اسٹیٹ الیکٹرسٹی ریگولیٹری کمیشن نے بجلی کے ریٹ کم سے کم اسلئے بڑھائے ہیں تاکہ صارفین پر اس کا بوجھ محسوس نہ ہو۔ پاکستانی کرنسی روپیہ کے تناسب سے جنوبی ایشیاء کے ممالک میں بجلی کی قیمتیں پاکستان سے ایک چوتھائی سے بھی زیادہ کم ہیں۔

ایران میں فی یونٹ بجلی ساڑھے 9روپے میں دستیاب ہے۔ افغانستان میں 18روپے فی یونٹ بجلی کے چارج کئے جاتے ہیں۔

بنگلہ دیش میں فی یونٹ بجلی 16روپے کی دی جا رہی ہے۔ نیپال میں بجلی کے بل فی یونٹ 18روپے کے حساب سے صارفین کو مل رہے ہیں۔