عدلیہ نے 2022 میں آرٹیکل 63 اے کی ’تشریح‘ کرتے ہوئے مرضی کا آئین لکھا، سینیٹر عرفان صدیقی

August 02, 2024

عرفان صدیقی : فوٹو فائل

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ پاکستان بار کونسل نے متفقہ قرارداد میں کہا ہے کہ آئین کی تشکیل اور قانون سازی کا اختیار پارلیمنٹ کو ہے۔

اپنے بیان میں عرفان صدیقی نے کہا کہ یہ عدلیہ کیلئے واضح پیغام ہے کہ ہر ادارے کیلئے اپنی آئینی حدود میں رہنا لازم ہے، عدلیہ نے 2022 میں آرٹیکل 63 اے کی ’تشریح‘ کرتے ہوئے مرضی کا آئین لکھا۔

عرفان صدیقی نے کہا کہ 12 جولائی کے فیصلے میں الیکشن ایکٹ اور آئین کے واضح آرٹیکلز کو غیر موثر کردیا گیا ہے، اس صورتحال میں وکلاء نے پارلیمنٹ کی پشت پناہی کا اعلان کرکے تاریخی کردار ادا کیا ہے۔

سینیٹر عرفان صدیقی نے مزید کہا کہ پارلیمنٹ کے سامنے اب دو ہی راستے ہیں آئین کو غیر مؤثر ہونے سے بچائے یا آئین و قانون کی رسوائی کا تماشہ دیکھے۔