فنکاروں کیخلاف غیر ضروری چیزوں پر بائیکاٹ مہم کا رائج کلچر ختم ہونا چاہئے: ژالے سرحدی

August 07, 2024

پاکستانی معروف ماڈل و اداکارہ ژالے سرحدی نے عوام اور اختلافِ رائے رکھنے والے ساتھی فنکاروں کی جانب سے جاری بائیکاٹ مہم کے خلاف آواز بلند کردی۔

خیال رہے کہ حال ہی میں ریلیز ہونے والی متنازع ویب سیریز ’برزخ‘ اور اس میں کاسٹ پاکستانی فنکاروں کو ہم جنس پرستی سے متعلق مواد دکھائے جانے پر شدید تنقید کا سامنا ہے۔

سوشل میڈیا صارفین نے اس ویب سیریز کے خلاف آواز بلند کرتے ہوئے صرف اس 6 اقساط کی سیریز کے خلاف ہی نہیں بلکہ ان پاکستانی فنکاروں اور تخلیق کاروں کے خلاف بھی بائیکاٹ مہم کا آغاز کیا جو اس سیریز سے وابستہ ہیں یا پھر اس کی حمایت میں آواز بلند کر رہے ہیں۔

سوشل میڈیا پر جاری اس مہیم کے پیشِ نظر بھارتی آن لائن اسٹریمنگ پلیٹ فارم نے پاکستانی یوٹیوب صارفین کے لیے 9 اگست سے متنازع ویب سیریز ’برزخ‘ تک رسائی ختم کر دی ہے۔

تاہم سوشل میڈیا پر جاری اس ٹرینڈ پر ژالے سرحدی نے بھی طنزیہ و مزاحیہ ویڈیو شیئر کی، اور یہ بتانے کی کوشش کی کہ ان کا اس بائیکاٹ مہیم سے کچھ لینا دینا نہیں ہے اور وہ اپنی دنیا میں مصروف ہیں۔

تاہم یہ پیغام صارفین نے غلط انداز میں لیا اور برزخ کی حمایت کرنے پر ان کے خلاف بھی بائیکاٹ کا اعلان کیا۔

اداکارہ کا کہنا ہے کہ چھوٹی چھوٹی چیزوں پر فنکاروں کے خلاف بائیکاٹ مہیم کا رائج کلچر ختم ہونا چاہئے۔

ایسے تمام صارفین کو وضاحت پیش کرنے کے لیے انہوں نے وضاحتی ویڈیو شیئر کی ہے جس میں ان کا کہنا ہے کہ میرا اس سیریز سے کوئی تعلق نہیں ہے لیکن پھر بھی میرا بائیکاٹ کرنے کا کہا گیا۔

انہوں نے عوام اور آرٹس برادری کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ چھوٹی چھوٹی چیزوں پر ہم فنکاروں کو بائیکاٹ کی دھمکی دی جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ فنکاروں پر باآسانی الزام لگایا جاتا ہے کہ وہ ایجنڈا کے تحت کام کرتے ہیں، لیکن ایسا نہیں ہوتا، یہ فنکاروں کا کام نہیں ہے، فنکار کو جو چیز دی جاتی ہے، وہ صرف پرفارم کرتا ہے۔ فنکار ہرچیز کے ذمہ دار نہیں ہیں۔

ژالے سرحدی کا کہنا ہے کہ ایک ہی بار سب کا بائیکاٹ کرکے انڈسٹری کو بند ک دیں، کونکہ ہمیں کسی آرٹسٹ کی قدر نہیں ہے۔