فوجی عدالتوں کا قیام،اتفاق رائے کیلئے پارلیمانی گروپوں کا اجلاس کل ہوگا

February 22, 2017

اسلام آباد(صالح ظافر)قومی اسمبلی کے اسپیکر سردارایازصادق کی جانب سے جمعرات کو طلب کیے جانے والے پارلیمانی گروپوں کے رہنمائوں کے اجلاس میں ترمیمی بل پر اتفاق رائے ہوجانےکے بعدآئندہ ہفتے قومی اسمبلی کا اجلاس طلب کیا جائے گا جس میں دہشت گردی کے گھنائونے جرائم میں ملوث افرادکے مقدمات کیخصوصی فوجی عدالتوں میں سماعت کیے جانے سے متعلق آئینی ترمیم کے معاملے کو اٹھایا جائے گا۔ان فوجی عدالتوں کو ’’دہشت گردی‘‘میں ملوث دہشت گردوں کے مقدمات کی سماعت کے حوالے سے خصوصی اختیارات تفویض کیے جائیں گے جبکہ انہیں ایسے مقدمات میں عدالتی حکم سنانے کے حوالے سے وقت کا تعین بھی کرنا ہوگا۔انتہائی معتبر پار لیمانی ذرائع نے منگل کویہاںدی نیوزکو بتایا ہے کہ فوجی عدالتوں کے قیام کے حوالے سے پارلیمانی گروپوں کے درمیانوسیع ترمشاورت کے بعداتفاق رائے پیدا ہوگئی ہے لیکن پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی)واحد جماعت ہے جس کے اس حوالے سے تحفظات ہیں تاہم وہ اسے قانون سازی سے جوڑنے پر آمادہ نہیں۔پی پی پی موجودہ حکومت پر زوردے رہی ہے کہ وہ ان کے دو چہیتوں کی مشکل صورتحال سے جان چھڑائیں ؛ان میں سے ایک تو زیرحرا ست ہیں جبکہ دوسرے کو ای سی ایل کی پابندیوں کا سامنا ہے۔اس بات کا امکان کم ہے کہ ان شرائظ کو قبول کیا جائے گاکیونکہ یہ فوجی عدالتوں کے قیام کے موضوع سے ماورا ہے۔ قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ جواپنے گھٹنے کی چوٹ کی وجہ سے قومی اسمبلی کی گزشتہ نشست کے بیشترحصے میں شریک نہیں ہوسکے تھے،اب وہ اسلام آباد پہنچ چکے ہیں۔