مائیگرنٹس نے لندن میں سکولوں کا معیار بلند کرنے میں اہم کردار ادا کیا، مائیکل گوو

March 20, 2017

لندن (پی اے) سابق وزیر تعلیم مائیکل گوو نے کہا ہے کہ لندن کی سکولوں کے معیار میں اعلیٰ ترین کامیابی کے پس پشت اہم وجہ امیگریشن ہے۔ ایک انٹر نیشنل ایجوکیشن کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مائیکل گوو نے نتائج کو بہتر بنانے میں امیگرنٹ اور رفیوجی فیملیز کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔انہوں نے کہا مائیگرنٹ کے والدین کو اپنے بچوں سے بہت زیادہ توقعات تھیں تاہم مائیگریشن سے ’’سروسز پر بھی بہت دبائو پڑا‘‘ دارالحکومت کے سکولوں نے مستقل طور پر امتحانی نتائج میں پورے انگلینڈ سے بہتر نتائج دیے جس کا تعلق مسٹر گوو نے مائگرنٹ فیملیز سے جوڑا۔ دبئی میں گلوبل ایجوکیشن اینڈ سکلز فورم سے خطاب کرتے ہوئے مسٹر گوو نے کہا کہ اس امر کے بہت سے ثبوت ہیں کہ لندن زیادہ ڈائیورس بن گیا ہے اور تعلیمی معیار کی بہتری میں اس کا ایک کردار ہے۔ انہوں نے کہا کہ لندن میں پیرنٹ کی حیثیت سے ان کا ذاتی تجربہ ہے کہ مائیگرنٹ والدین سرکاری سکول سسٹم میں اپنے بچوں سے غیر معمولی طور پر انتہائی توقعات وابستہ کرتے تھے۔ شاگرد کا تعلق صومالیہ یا کوسوو کے پناہ گزینوں سے ہو، مگر ان کی فیملیز سکول کا معیار بہتر بنانے کے لیے کوشاں رہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس کیس سے انکار نہیں کیا جاسکتا کہ انگلینڈ کے دیگر حصوں میں بھی سکول ہیں جہاں امیگرنٹس کی تعداد کم تھی اور تعلیمی کارکردگی بھی کم رہی۔ انہوں نے کہا کلاسز کے حجم میں اضافہ ہوگیا تھا اور نئے آنے والے بعض بچوں کو شاگردوں کی زائد تعداد کی موجود میں مشکلات پیش آتی تھیں۔ موجودہ وزیر تعلیم کو اس امر کا جائزہ لینا ہوگا کہ کیا ایسے شواہد موجود ہیں کہ سلیکشن میں توسیع کا جواز پیش کیا جاسکے۔ مسٹر گوو نے کہا کہ اہم بات یہ ہے کہ اس امر کو یقینی بنایا جائے کہ تعلیمی پالیسی سماج کے تمام حصوں کے لیے قابل عمل ہے۔ ان میں وہ شاگرد بھی شامل ہونے چاہئیں جو یہ محسوس کرتے ہیں کہ وہ پیچھے رہ گئے ہیں۔