10سالہ گارنٹی کے ساتھ 3 گھنٹوں میں مکان بنایئے

April 10, 2017

این ای ڈی یونیورسٹی کے طلبہ نے ایک ایسا گھر تعمیر کر دکھایا ہے جو ’ماہ ‘اور’دنوں‘ میں نہیں کچھ گھنٹوں میں تعمیر کیا جا سکتا ہے۔

یونیورسٹی کے سول ڈپارٹمنٹ سے تعلق رکھنے والے یاسین خالد ،محمد ثاقب اور نبیل صدیقی کا دعویٰ ہے کہ یہ مکان2لاکھ 50ہزار روپےمیں اور 10 سال کی گارنٹی کےساتھ تین گھنٹوں میں تعمیر کیا جا سکتا ہے۔

اس گھر کی تعمیر کا تصوّر انھیں شام میں جاری جنگی حالات ، وہاں ہونے والی تباہ کاریوںاور بے گھر ہوجانے والے افراد کو ٹی وی پر دیکھ کر آیا۔انھوں نے سوچا کہ اگر چینی19 دنوں میں 57 منزلہ فلک بوس عمارت بنا سکتے ہیں تو ہم 3 گھنٹے میں ایک گھر کیوں نہیں بنا سکتے ۔

’جنگ‘کی نمائندہ سے گفتگومیںان کا کہنا تھا ’جب انھوں نے اپنا تصوراپنے پروفیسرز کے سامنے رکھا توانھیں یہ محضایک خیالی تصور ہی لگا۔اس تصور کو عملی جامعہ پہنانے کیلئے یقینی طور پر اُنھیںمالی مدد بھی چاہئے تھی جو اُس وقت کہیںسے دستیاب نہیں تھی۔اس کیلئے وہ مختلف سیمنٹ اور اسٹیل بنا نے والی کمپنیز کے پاس بھی گئےلیکن مایوسی کے سوا کچھ ہاتھ نہیں آیا۔اب ان کے پاس بلند حوصلے اور نیک خواہشات کے علاوہ کچھ نہیں تھا۔

ہر جگہ سے مایوس ہونے کے بعد ان تینوں طلبہ نے اپنے والدین سے مدد مانگی، پاکٹ منی جمع کی کچھ ادھر ادھر سے پیسے لئے ۔اس کے بعد ہی وہ تعمیر میں درکار تمام سامان خریدنے کے قابل ہوئے ۔

گھر کی تعمیر لکڑی اور اسٹیل کی فریمنگ سے ملکر بنی ہے ۔ تعمیر کے وقت تین چیزوںکو مدنظر رکھا گیا ہے ۔ مضبوطی، پائیداری اور کم خرچ۔ اس پروجیکٹ کو ٹیک ا نکیوبیٹر نیسٹ آئی/او کی نگرانی میںمکمل کیا گیا ہے۔

اس طرحکے مکانات کو کسی زیر تعمیر عمارت میں مصروف مزدوروں ،فوجی کیمپوں اور دیہی آبادیوں میں ہیلتھ کیمپوں کےقیام کیلئے استعمال کیا جاسکتا ہے۔