سندھ ہائیکورٹ نےترک خاندانوں کو ملک بدر کرنے سے روکدیا

March 12, 2018

سندھ ہائی کورٹ نے پاکستان میں موجود ترک خاندانوں کو ملک بدر کرنے سے روک دیا اور دورکنی بینچ نے ترک خاندانوں کو پاکستان میں رہنے کے لیے مشروط اجازت دے دی ۔

عدالت نے اپنے حکم میں کہا کہ ترک خاندان پاکستان میں پناہ گزین کی حیثیت سے رہ سکتے ہیں جبکہ اقوام متحدہ نے بھی پاکستان میں موجود ترک خاندانوں کو پناہ گزین قرار دیا تھا۔

درخواست گزار کے وکیل کا کہنا تھا کہ ترک خاندانوں نے ترکی میں جان کو خطرے کے پیش نظر اقوام متحدہ میں درخواست دی تھی جبکہ درخواست سندھ میں مقیم 8اساتذہ اور ان کے اہل خانہ نے دائر کی تھی۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمیں ملک چھوڑنے پر مجبور اور ہراساں کیا جارہا ہے، درخواست گزار قابل قبول ویزا کے ساتھ پاکستان آئے تھے اور ویزے کی دوبارہ تجدید نہیں کی گئی تاہم درخواست گزار اقوام متحدہ کے پناہ گزینوں کے حیثیت سے یہاں رہائش پذیر ہیں۔