خادم حسین رضوی کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری

March 20, 2018

اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی عدالت نے فیض آباد دھرنا کیس سے متعلق دیگر 3 مقدمات میں تحریک لبیک کے سربراہ خادم حسین رضوی سمیت تین ملزمان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے۔

نومبر 2017ء میں اسلام آباد کے علاقے فیض آباد چوک پر تحریک لبیک کی جانب سے دھرنا دیا گیا تھا جو 22 روز جاری رہنے کے بعد اختتام پذیر ہوا جب کہ اس دوران توڑ پھوڑ اور پولیس اہلکاروں پر حملے کے مقدمات بھی درج ہوئے۔

انسداد دہشت گردی عدالت اسلام آباد نے بار بار طلب کرنے کے باوجود پیش نہ ہونے پر گزشتہ روز خادم حسین رضوی اور پیر افضل قادری کی گرفتاری کا حکم دیا تھا۔

ذرائع کے مطابق انسداد دہشت گردی کی عدالت کے جج شاہ رخ ارجمند نے فیض آباد دھرنے کے دوران پولیس چوکی پر حملے اور تشدد کے کیسز کی سماعت کی جس کے دوران تحریک لبیک کے سربراہ خادم حسین رضوی سمیت تین ملزمان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے گئے۔

عدالت کی جانب سے تھانہ کھنہ میں درج تین مقدمات میں وارنٹ گرفتاری جاری کیے گئے ہیں، مقدمات میں دہشت گردی، پولیس پرتشدد، کارسرکار میں مداخلت سمیت دیگر سنگین نوعیت کی دفعات شامل ہیں۔

ان مقدمات میں خادم حسین رضوی، مولانا عنایت اللہ، ضیاء اللہ خیری اور شیخ اظہر پولیس کو مطلوب ہیں۔

عدالت نے ملزمان کو گرفتار کرکے پیش کرنے کا حکم دیاہے۔

واضح رہےکہ گزشتہ روز سپریم کورٹ میں بھی فیض آباد دھرنا کیس کی سماعت ہوئی تھی جس میں آئی ایس آئی کی جانب سے 46 صفحات پر مبنی رپورٹ پیش کی گئی تھی جس پر عدالت نے عدم اطمینان کا اظہار کیا تھا۔