ٹرمپ نے ایک اور روایت توڑ دی

March 21, 2018

امریکی صدر جہاں سالوں پرانی روایات توڑتے چلے جا رہے ہیں، انہوں نے روسی صدر پیوٹن کو مبارکباد نہ دینے کی بھی ایک اور روایت توڑ دی۔

صدر ٹرمپ نے گزشتہ روز وائٹ ہاوٴس میں خطاب کرتے ہوئے اس بات کی تصدیق کی کہ انہوں نے روسی صدر ولادی میر پیوٹن کو روس کے صدارتی انتخابات میں چوتھی بار صدر منتخب ہونے پر مبارکباد کا پیغام دیا ہے ۔

Your browser doesnt support HTML5 video.


واشنگٹن میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئےامریکی صدرنے کہا کہ پیوٹن سے بہت جلد ملاقات ہوگی اور کوریا سمیت اسلحے کی دوڑ پر بھی بات چیت کریں گے ۔

روس کے صدارتی دفتر کریملن کے مطابق امریکی صدر ٹرمپ نے روسی صدر پیوٹن کو مبارکباد کا ٹیلیفون کیا، دونوں رہنماؤں کے درمیان ہتھیاروں کی جنگ کم کرنے کی کوششوں پر اتفاق ہوا، دونوں رہنماؤں کے درمیان ممکنہ ملاقات پر بھی اظہار خیال کیا گیا۔

وائٹ ہاؤس کے مطابق دونوں رہنماؤں نے باہمی تعلقات اور شمالی کوریا کے مسئلے پر بات کی، باہمی قومی سلامتی اور چیلنجز کو حل کرنے لیے بات چیت جاری رکھنے پر اتفاق ہوا ۔

وائٹ ہاوٴس ذرائع کے مطابق صدر ٹرمپ نے پیوٹن سے روسی مداخلت یا اعصابی گیس پر بات نہیں کی ۔

دوسری جانب امریکی سینیٹر اور ایوان نمائندگان کی مسلح افواج کمیٹی کےچیئرمین جون مکین کا کہنا تھا کہ امریکی صدر کا روسی آمر کو فون کرنا افسوس ناک امر ہے یہ جمہوریت پسند روسیوں کی بھی توہین ہے ۔