ٹوبیکو انڈسٹری،پاکستان ٹوبیکو کمپنی کے ٹیکس ریٹرنز کااسپیشل آڈٹ کرایاجائے،پی اے سی

May 04, 2018

اسلام آباد(نامہ نگار)چیئرمین پی اے سی نے ٹوبیکو انڈسٹری اورپاکستان ٹوبیکو کمپنی کے ٹیکس ریٹرنز کے سپیشل آڈٹ کی ہدایت کر دی۔ گزشتہ روز پبلک اکائونٹس کمیٹی کا اجلاس خورشید شاہ کی زیر صدارت ہوا،کمیٹی نے سگریٹ پر کم ٹیکسز کی وجہ سے قومی خزانے کو ہونے والے معاملے کا جائزہ لیا ،چیئرمین ایف بی آر نے بتایا کہ حالیہ شرح سے پہلے سگریٹ ٹیکسز کی مد میں 114 ارب روپے اکٹھے ہوئے۔اور اب ٹیکسز وصولی کم ہو کر 84 ارب روپے تک آ گئی ہے ۔ چیئرمین ایف بی آر نے کہاکہ سگریٹس ٹیکسز کی موجودہ سلیبس پچھلے سال فنانس بل میں متعارف کرائے گئے۔زیادہ ٹیکسز کی وجہ سے قانونی کاروبار کی بجائے غیر قانونی کاروبار کا فروغ ہوتا ہے۔سگریٹ کی غیر قانونی فروخت کو ٹیکس نیٹ میں لانے کیلئےٹیکسز کم کئے، 84 ارب روپے تک گزشتہ شرح کی وجہ سے ہی آئے، خورشید شاہ نے کہاکہ آپ چوری کا جواب یہ دے رہے ہیں کہ ٹیکس کم کر دیں۔ جو عام لوگ ٹیکسز دیتے ہیں ان کا کیا قصور ہے ۔آپ چوری کے مال کی فروخت روکیں،چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ نئے سسٹم کی وجہ سے سگریٹ شعبے کا نقصان کم ہو رہا ہے۔ چیئرمین کمیٹی نے کہاکہ ٹیکسز کے تین سلیبس کسی خاص سگریٹ برانڈ کو فائدہ پہنچانے کیلئے تو نہیں کئے گئے،آپ دو سلیبس کیوں نہیں کر دیتے۔ اعظم سواتی نے کہاکہ سگریٹ بننے والے علاقے میں ایف بی آر کا ایک ڈپٹی سیکرٹری مہینوں میں ارب پتی ہو جاتا ہے۔خود میرے رشتہ دار کا مجھے پتہ ہےجو ارب پتی ہوگیا ، خورشید شاہ نے چیئرمین ایف بی آر سے کہا کہ میرا دماغ آپ کی بات سمجھنے سے قاصر ہے۔