امریکا پاکستانی فرنیچر کی سب سے بڑی مارکیٹ ہے،کاشف اشفاق

June 19, 2018

اسلام آباد (اے پی پی)پاکستان فرنیچر کونسل 23 جولائی سے نیویارک میں شروع ہونے والے انٹرنیشنل اپیرل سورسنگ اینڈ فرنیچر شو میں شرکت کرے گی اور غیر ملکی خریداروں اور سرمایہ کاروں کو اپنی طرف راغب کرنے کے لئے پاکستان کے ہاتھ سے بنے ورلڈ کلاس فرنیچر کی مصنوعات کی نمائش کی جائے گی۔ اس حوالے سے پی ایف سی کے چیف ایگزیکٹو میاں کاشف اشفاق نے بتایا کہ شو میں شرکت ہمارے فرنیچر سازوں کو نئی مارکیٹوں کی تلاش اور فرنیچر کی صنعت میں اپنے ہم منصبوں کے ساتھ دو طرفہ تجارتی تعلقات کو مزید مضبوط بنانے میں مدد ملے گی۔ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ امریکا دنیا کی سب سے بڑی معیشت اور پاکستانی فرنیچر کی سب سے بڑی مارکیٹ ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکی خریدار ڈائننگ اور بیڈ روم فرنیچر، بچوں کے فرنیچر، چمڑے اور کپڑےکی انتہائی معیاری اور مہنگی مصنوعات کے متلاشی ہوتے ہیں اور اسی لئے امریکی فرنیچر مارکیٹ کا حجم 100 بلین ڈالر سے زائد ہے جس میں لکڑی کے فرنیچر کا حصہ 70 فیصد ہے اور اس میں ایشیائی سپلائرز پہلے نمبر پر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ فرنیچر کی برآمدات میں اضافے کی بڑی گنجائش ہے کیونکہ امریکی اور یورپی مارکیٹوں میں گھریلو صارفین میں فرنیچر اور لکڑی کی مصنوعات کی مانگ عروج پر ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایک بہت بڑا موقع ہے لیکن اس شعبے کی بڑھتی ہوئی مانگ کو پورا کرنے کے لئے بڑی تعداد میں ماہر کارکنوں کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کی نمائشوں سے ہمیں فرنیچر کے شعبہ میں تازہ ترین مصنوعات اور ٹیکنالوجی کے بارے میں سیکھنے کا موقع میسر آئے گا اور اس کے نتیجے میں ہمیں اپنے کاروبار کو بہتر بنانے میں بھی مدد ملے گی اور ہم عالمی مارکیٹوں میں سالانہ ایک بلین ڈالر سے زائد فرنیچر ایکسورٹ کا ہدف حاصل کرنے کی کوشش کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے لکڑی کے فرنیچر کے بڑے خریداروں میں برطانیہ، امریکہ، سری لنکا، متحدہ عرب امارات، سعودی عرب، عمان اور کویت شامل ہیں، امریکا بیڈروم فرنیچر کا بڑا خریدار ہے ہے، برطانیہ اور خلیجی ممالک کچن اور آفس فرنیچر درآمد کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایک برطانوی ریٹیل چین اپنے آؤٹ لیٹس پر پاکستانی فرنیچر فروخت کرتی ہے سیکرٹری پی ایف سی عاقل سردار نے کہا کہ پی ایف سی برآمدات میں اضافہ کے لئے حکمت عملی کی منصوبہ بندی کر رہی ہے اور اگر ہائی ٹیک مشینری کے استعمال اورکاریگروں کی تربیت کے علاوہ خواتین کی ترقی کے منصوبوں کے لئے تربیتی مراکز فراہم کیے جائیں یہ سیکٹر رواں سال کے اختتام تک 850 ملین ڈالر کی برآمد کا ہدف حاصل کر سکتا ہے۔