’ایون فیلڈ ریفرنس میں جے آئی ٹی ناقابل قبول ثبوت ہے‘

June 25, 2018

ایون فیلڈ پراپرٹی ریفرنس کیس کی سماعت میں سابق وزیراعظم نوازشریف کےوکیل خواجہ حارث نے حتمی دلائل میںجے آئی ٹی رپورٹ کو ناقابل قبول ثبوت قرار دے دیا۔

شریف خاندان کے خلاف ایون فیلڈ پراپرٹیز ریفرنس کی سماعت اسلام آباد کی احتساب عدالت کے جج محمد بشیر کر رہے ہیں، سماعت میں سابق وزیراعظم نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث نے پانچویں روز حتمی دلائل دیئے۔

کیس کی 22 جون کو ہونے والی سماعت پر نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث نے حتمی دلائل دیتے ہوئے کہا تھا کہ ان کے موکل لندن فلیٹس کے بینیفیشل اونر ہیں اور نہ ہی اُن کا ان سےکوئی تعلق ہے۔

آج جب سماعت شروع ہوئی تو جج محمد بشیر نے استفسار کیا کہ ملزمان میں سے کوئی بھی نظر نہیں آرہا۔جس پر خواجہ حارث نے جواب دیا کہ کیپٹن ریٹائرڈ صفدر تھوڑی دیر میں پیش ہوجائیں گے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ نواز شریف اور مریم نواز بیرون ملک ہیں، اس حوالے سے درخواست جمع کرانی ہے۔تاہم تھوڑی ہی دیر میں کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کمرہ عدالت میں پہنچ گئے۔

سماعت کے آغاز پر خواجہ حارث نے حتمی دلائل دیتے ہوئے کہا کہ پاناما جے آئی ٹی کی رپورٹ ناقابل قبول شواہد ہے۔خواجہ حارث کا مزید کہنا تھا کہ وہ پاناما جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیاءکے بیان کے دوسرے حصے کے حوالے سے دلائل دیں گے۔