دھڑام……

August 07, 2018



میں نے اس گھوڑے کو منہ مانگے دام دے کر خریدا تھا۔


لمبا قد، تن ساز جیسا مضبوط جسم،


چمکتا ہوا سیاہ رنگ، گھنی ایال،


چوڑے سم، پیشانی پر سفید نشان!


سائیس نے گھر لا کر اس کی مالش کی۔


شام کو اس پر زین پڑی دیکھ کر دل مچل گیا۔


لیکن جونہی میں نے گھوڑے پر چڑھنا چاہا،


وہ زور سے ہنہنایا اور دو ٹانگوں پر کھڑا ہو گیا۔


میں منہ کے بل گر پڑا۔


ڈوڈو نے مجھے اٹھا کر کہا،


“قابو کرنا نہیں آتا تو چڑھے کیوں تھے؟


جانتے نہیں کہ اقتدار کا گھوڑا منہ زور ہوتا ہے!”


(کہانی نویس کے نام کیساتھ ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائےدیں00923004647998)