برٹش پاکستانی والد کی قبر کے گردماربل کی رکاوٹ کی تعمیر کے خلاف مقدمہ ہارگیا

January 23, 2019

لندن( مرتضیٰ علی شاہ) بریلوی مکتب فکر سے تعلق رکھنے والے ایک پاکستانی عطاالحق لندن ہائیکورٹ میں اپنے والد کی قبر کے گرد ماربل کی رکاوٹ تعمیر کرنے کی اجازت نہ ملنے کے خلاف حقوق انسانی کی خلاف ورزی کا مقدمہ ہار گئے ہیں۔ عطاالحق والس ہال میں سڑک کے ساتھ واقع قبرستان میںاپنے والد حفیظ قادری کی قبرپر سے لوگوں کوگزرنے سے روکنے کیلئے 4انچ اونچی دیوار کھڑی کرنا چاہتے تھے۔انھوں نے عدالت میں یہ موقف اختیار کیا کہ اسلامی قانون لوگوں کوقبروں پر پیر رکھنے کی ممانعت کرتاہے اور قبرستانوں کے حوالے سے کونسل کاقانون مذہب پر عمل کے حوالے سے ان کے انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے اس لئے عدالت ان کے حق میں اور لوکل کونسل کے خلاف فیصلہ دے والس ہال کونسل کے عہدیداروں نے یہ موقف اختیار کیا کہ وہ دوسرے مسلمانوں کے حقوق کونقصان پہنچائے بغیر ان کی خواہش کی تکمیل نہیں کرسکتے، انھوں نے بتایا کہ قانون کے تحت قبر کوتودہ یاٹیلہ نما بنانے کی اجازت ہےاور ٹیلہ نما بنائے جانے سے مسلمان عام طورپر مسلمان لوگوںکو قبر پر چڑھنے سے روک دیتے ہیں۔ کونسل نے عدالت میں بتایا کہ ان کاطریقہ کار احتیاط ، حساس اور سب کوساتھ لے کر چلنے پر مبنی ہے۔ منگل کو لاہور ہائیکورٹ کے لارڈ جسٹس سنگھ اور مسز جسٹس کار نے عطاالحق کی درخواست مسترد کردی۔