نقیب اللہ کیس، ملزم کی ضمانت منسوخی کی درخواست، وکلا کو آخری مہلت

April 29, 2019

سندھ ہائی کورٹ نے نقیب اللہ قتل کیس میں سابق ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کی ضمانت منسوخی کی درخواست پر ملزمان کے وکلا کو دلائل آخری مہلت دے دی۔

جسٹس آفتاب احمد گورڑ اور جسٹس امجد علی سہتو پر مشتمل دو رکنی بینچ کے روبرو نقیب اللہ قتل کیس میں سابق ایس پی ملیر راؤ انوار کی ضمانت منسوخی کی درخواست کی سماعت ہوئی۔ نقیب اللہ کے والد اور جرگہ عمائدین عدالت پہنچے جبکہ سابق ایس ایس پی ملیر ملزم راؤ انوار پیش نہیں ہوئے۔

راو انور کے وکیل ایڈووکیٹ عامر منسوب نے موقف اپنایا کہ ملزم راؤ انوار پیش نہیں ہوسکتے مہلت دی جائے۔

مدعی کے وکیل نے موقف دیا کہ ملزمان کی طرف سے گواہوں کو ڈرایا دھمکایا جارہا ہے۔ ملزمان کی جانب سے گواہوں کی جان کو خطرہ ہے، راؤ انوار اور دیگر ضمانتیں منسوخ کرکے جیل بھیجا جائے۔

عدالت نے ملزمان کے وکلا کو آخری مہلت دیتے ہوئے 14 مئی کو ہر صورت دلائل دینے کا حکم دے دیا۔

واضح رہے کہ مقتول نقیب اللہ کے والد محمد خان محسود نے راؤ انوار و دیگر کی ضمانتیں منسوخ کرنے کے لیے درخواست دائر کر رکھی ہے۔ دائر درخواست میں موقف اپنایا گیا ہے کہ انسداد دہشت گردی عدالت نے راؤ انوار و دیگر کی ضمانتیں منظور کی ہیں۔

سماعت کے بعد محمد خان محسود نے میڈیا سے غیر رسمی گفتگو میں کہا کہ راؤ انوار کو اس کی اپنی پولیس مجرم قرار دے چکی ہے۔ اس کے باوجود ملزم کھلے عام گھوم رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں شہید کے بچوں کا حق لینے سفر کرکے آتا ہوں لیکن انصاف نہیں مل رہا۔