یو اے میں مقیم پاکستانی شہری پر 5 لاکھ درہم جرمانہ

May 20, 2019

متحدہ عرب امارات میںمقیم پاکستانی شہری نے مبینہ جعل سازی میں ملوث ہونے کے جرم میں5لاکھ درہم جرمانہ ادا کرنے کے بعد کباڑ کا کام شروع کردیا ہے۔

متحد ہ عرب امارات کے معتبر جریدے خلیج ٹائمز کے مطابق مبینہ جعل سازی میںملوث شارجہ میں مقیم پاکستانی شہری اصغر حسین نے شارجہ میں اپنی فیملی کے ساتھرہائش اختیار کی تھی۔ 2008میںاصغر علی کی زندگی تب بدلی جب ایک بھارتی فراڈ نے اُن سے ایک لیگل کمپنی کے کاغذات میںدھوکے سے جعلی دستخط کروالئے اور وہاں سے فرار ہوگیا۔ فرار ہونے والے شخص کو شارجہ عدالت نے 5پیشیوں میں مسلسل غیر حاضری کی وجہ سے 5 سال قید اور جلا وطنی کی سزا سنائی ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق اصغر خان، اُن کی بیوی فرحگل اور چار بچوں کو اس عرصے میں بہت سی دشواریوں کا سامنا رہاہے۔ 2013 تک اصغر خان بنک کے قرض ادا کرنے سے قاصر تھے اور 2014میںاُن کے بچوں کو اسکول کی فیس ادا نہ کرنے کے باعث اسکول سے نکال دیا گیا تھا جو اب تک تعلیم حاصل کرنے سے قاصر ہیں۔

پُرآسائش گھر میں رہنے والے اصغر خان اب ایک چھوٹے سے کمرے کے مکان میںرہنے میں مجبور ہیں خلیج ٹائمز سے بات کرتے ہوئے اصغر خان اور ان کی فیملی کے آنسو نہیں رُک رہے تھے۔

اصغر خان کی بیوی نے خلیج ٹائمز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’میرے بچے تقریباً 5سال سے اسکول نہیں گئے، وہ اسکول جانے کے لئے بہت بیتاب ہیں، جب وہ دوسرے بچوں کو اسکول جاتا دیکھتے ہیں تو سوال کرتے ہیں کہ ہم کب اسکول جائیں گے۔‘

اصغر خان کے بچوںکے اسکول نہ جانے کی وجوہات میںجہاں دیگر رکاوٹیں ہیںوہیں اُن کا اور اُن کے بچوں کا غیر قانونی رہائش اختیار کرنا ایک بڑی وجہ ہے جس کی وجہ سے اُن کے بچوں کے پاس یو اے ای کا ویزا اور آئی ڈی کارڈ نہیںہے۔ ویزا اور آئی ڈی کارڈ نہ ہونے کے باعث کوئی اسکول انہیںداخلہ نہیںدے رہا۔

خلیج ٹائمز نے اس بات کا بھی انکشاف کیا کہ اصغر خان شارجہ کے پاکستان اسلامیہ ہائیر سیکنڈری اسکول کے20ہزار کے مقروض بھی ہیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق اصغر ابھی عارضی طور پر کباڑ کا کام کرتے ہیںاُن کے ساتھ اُن کا بیٹا بھی لیبر کا کام کرتا ہے جو بمشکل ماہانہ 500درہم کما پاتے ہیں۔

واضح رہےغیر قانونی رہائش ہونے کی وجہ سے یو اے ای حکومت کی جانب سے جاری کرہ نئے قانون کے مطابق اصغر حسین ملک میںقائم ضرورت مند افراد کے لئے صدقہ و فطر کے اداروں کی جانب سے دی جانے والی زکوۃ کے بھی مستحق نہیں ہیں۔