کروڑوں روپے کی لاگت سے بننے والی ہائیکورٹ روڈ خستہ حالی کا شکار

June 01, 2020

راولپنڈی (اپنے نامہ نگار سے ) کروڑوں روپے کی لاگت سے بننے والی ہائیکورٹ روڈ بعض مقامات سے خستہ حالی کا شکار ہے جبکہ سیوریج کا پانی بھی لائن بند ہونے کی وجہ سے سواں پل پر جمع ہونے لگا ہے جس کی وجہ سے راہگیروں کے کپڑے خراب ہونے لگے ہیں مگر آرڈی اے سمیت دیگر متعلقہ اداروں نے اپنی آنکھیں بند کر رکھی ہیں ، شہریوں کا کہنا ہے کہ آرڈی اے نے پچھلی حکومت کے دور میں کروڑوں روپے کی لاگت سے ہائیکورٹ روڈ تعمیر کی تھی جو عدم توجہ یا پھر بعض مقامات پر میٹریل کے صحیح استعمال نہ ہونے کی وجہ سے ٹوٹنا شروع ہو گئی ہے ، سواں پل سے شروع ہوتے ہی جہاں پر سیوریج لائن بند ہو چکی ہے اور گندا پانی نہ صرف روڈ پر پھیلا رہتا ہے وہاں یہ سوال پل پر آکر جمع ہو جاتا ہے ، اس پانی کی وجہ سے پل پر کافی جگہ سے سڑک ٹوٹ چکی ہے ، ہائیکورٹ روڈ پر بھی بعض مقامات پر گڑھے پڑھ چکے ہیں مگر آرڈی اے کے شعبہ انجینئرنگ کے افسر نے اس روڈ کے بنانے کے بعد شاہد ہی کبھی اس روڈ کی مرمت کیلئے کچھ کیا ہو، شہریوں کا کہنا ہے کہ چند لاکھ روپے لگا کر روڈ کے ٹوٹے حصوں کی مرمت کی جاسکتی ہے مگر کمیشن مافیا اس کے ٹوٹنے کا انتظار کر رہا ہے تاکہ دوبارہ اس روڈ کا ٹھیکہ ہو سکے، ہائیکورٹ روڈ سے ملحقہ گلریز کو جانے والی روڈ مکمل تباہ حالی کا شکار ہے ، اس روڈ کی مرمت کیلئے کسی سیاسی شخصیت سمیت کسی ادارے کو توفیق نہیں ہو رہی ہے ۔