حکومت میڈیا کو دبانے میں ناکام ہوگئی ،میر شکیل الرحمٰن کوفوری رہا کیا جائے، مقررین

July 09, 2020

راولپنڈی / لاہور / پشاور / کراچی (نمائندگان جنگ ) جنگ اور جیو میڈیاگروپ کے ایڈیٹر انچیف میر شکیل الرحمٰن کی غیرقانونی گرفتاری کے خلاف پیر کے روز بھی راولپنڈی ، لاہور پشاور میں احتجاج مظاہرے کئے گئے جس میں سیاسی رہنماؤں ، سینئر صحافیوں اور جنگ جیو کے کارکنوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی ۔ شرکاء نے جعلی ریفرنس نامنظور‘ جھوٹا ریفرنس نامنظور، شرم کرو حیا کرو میر شکیل الرحمٰن کو رہا کرو‘ تحریک آزادی صحافت زندہ باد‘ میڈیا کی آزادی تک جنگ رہے گی جنگ رہے گی‘ ہم نہیں مانتے ظلم کے ضابطے‘ میر شکیل الرحمٰن قدم بڑھائو ہم تمہارے ساتھ ہیں‘ پاکستان زندہ باد کے نعرے لگائے۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ پاکستان بار کونسل کی طرف سے میر شکیل الرحمٰن کی بے جا گرفتاری کی مذمت اور عدالت عالیہ میں پیش ہونے کا خیر مقدم کرتے ہیں، میر شکیل الرحمٰن کو سیاسی مفادات کے حصول کیلئے پابند سلاسل کیا گیا ہے، چیف جسٹس پاکستان انصاف کی فراہمی میں تاخیر کا نوٹس لیں۔ میر شکیل الرحمٰن کی رہائی اور آزادی صحافت کیلئے شروع کی گئی تحریک کی بازگشت عالمی سطح پر سنائی دینا شروع ہوگئی ہے۔ کراچی میں سابق ایم این اے عزیز میمن نے کہا ہے کہ میرشکیل الرحمٰن نے جو بھی عزت کمائی ہے وہ مسلسل جدوجہد کا نتیجہ ہے۔جنگ راولپنڈی کے باہر مری روڈ پر پیر کو احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ میڈیا پر کڑا وقت ہے۔ میر شکیل الرحمٰن نظریئے کا روپ دھار چکے ہیں۔ آزادی صحافت کا علمبردار بن کر ابھرے ہیں۔ حکمران ان کو جھکانے میں کامیاب نہیں ہوسکے۔ میر شکیل الرحمٰن کی جدوجہد کو سلام پیش کرتے ہیں۔ حکومت میڈیا کو دبانے میں ناکام ہوگئی۔ جنگ ورکرز کی تحریک میں مزور‘ وکلاء‘ سیاسی و سماجی تنظیمیں شامل ہوگئی ہیں۔ لاہور میں ڈیوس روڈ پر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس میں سینئر صحافیوں اور جنگ جیو گروپ کے کارکنوں کے علاوہ دیگر شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کی۔ اس موقع پر میر شکیل الرحمٰن کی رہائی کیلئے نعرہ بازی بھی کی گئی۔ پشاور میں جنگ گروپ کے دفاتر کے باہر احتجاجی مظاہرہ سے خطاب کرتے ہوئے قومی وطن پارٹی خیبر پختونخوا کی نائب صدر اور سابق رکن صوبائی اسمبلی ڈاکٹر فائزہ رشید نے ایڈیٹر انچیف جنگ گروپ اور جیو نیوز میر شکیل الرحمان کی گرفتاری کی مذمت کی اور حکومتی اقدام کو ناجائز، غیر قانونی اور بدترین انتقامی کارروائی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت کو شرم آنی چاہئے کیونکہ جس میڈیا نے انہیں ہیرو بنایا وہ اسی میڈیا کا گلہ دبا کر اب اس پر قہر برسا رہےہیں ، حکومت نے میڈیا دشمنی میں آمریت کو بھی پیچھے چھوڑ دیا ۔مظاہرہ میں قومی وطن پارٹی کے درجنوں کارکنوں، جنگ ، جیو، دی نیوز کے صحافیوں اور کارکنوں نے شرکت کی ، مظاہرین نے بینرز اور پلے کارڈز بھی اٹھا رکھے تھے جن پر میر شکیل الر حمٰن کی گرفتاری، آزادی صحافت پر حکومتی حملوں اور صحافیوں کے معاشی قتل عام کے خلاف نعرے درج تھے۔ کراچی سے اسٹاف رپورٹر کےمطابق سابق ایم این اے عزیز میمن نے کہا ہے کہ میرشکیل الرحمٰن کو گرفتار کرکے حکومت اپنی بات منوانا چاہتی ہے ، حکومت نے ظلم کی انتہا کردی ہے۔ اب یہ سوچ رہی ہے کہ کاروباری لوگوں کو نشانہ بنایا جائے لیکن مجھے امید ہے کہ میرشکیل الرحمٰن ڈٹ کا مقابلہ کریں گے۔ میرشکیل الرحمٰن کو قید و بند میں رکھنے کے حکومتی اقدام کی شدید مذمت کرتا ہوں اور مطالبہ کرتا ہوں کہ انہیں فوری رہا کیا جائے۔