میر شکیل الرحمٰن کی گرفتاری کیخلاف احتجاج کا 123واں دن

July 14, 2020


ایڈیٹر انچیف جنگ، جیو گروپ میر شکیل الرحمٰن کی گرفتاری کے خلاف آج بھی مختلف شہروں میں احتجاج کا سلسلہ جاری رہا۔

میر شکیل الرحمٰن کی گرفتاری کے خلاف ملک بھر میں 123ویں روز بھی احتجاج ہوا، آج راولپنڈی، لاہور، پشاور، کوئٹہ، بہاولپوراور نواب شاہ میں ایڈیٹر انچیف جنگ، جیو کی رہائی کےلیے احتجاج ہوا۔

راولپنڈی
راولپنڈی جنگ بلڈنگ کے سامنے 123ویں روز بھی میر شکیل الرحمٰن کی غیرقانونی گرفتاری کے خلاف احتجاجی کیمپ جاری رہا۔

صحافی برادری اور دیگر شعبوں سے وابستہ افراد نے میر شکیل الرحمٰن کے حق میں نعرے لگائے اور اعلیٰ عدلیہ سے انصاف کا مطالبہ کردیا۔

ایڈیٹر انچیف جنگ جیو گروپ میر شکیل الرحمن کی گرفتاری کے خلاف ڈیوس روڈ پر گزشتہ کئی ہفتے سے احتجاجی کیمپ قائم ہے۔

کمالیہ پریس کلب کے نائب صدر شفقت حسین، صدر الیکٹرانک میڈیا ایسوسی ایشن کمالیہ امجد سعید، صدر انجمن حقوق رانا مظفر علی فاروقی اور سینئر صحافیوں نے احتجاجی کیمپ میں شرکت کی۔

مقررین کا کہنا تھا کہ میر شکیل الرحمن کی گرفتاری آزادی صحافت کو دبانے کی کوشش ہے جو کبھی کامیاب نہیں ہو سکتی۔

پشاور
پشاور میں میر شکیل الرحمٰن کی گرفتاری کے خلاف جنگ کے دفتر کے سامنے صحافیوں نے احتجاجی مظاہرہ کیا، مظاہرین نے ایڈیٹر انچیف جنگ، جیو کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا۔

کوئٹہ
کوئٹہ میں میر شکیل الرحمٰن کی رہائی کے لئےجنگ بلڈنگ کے باہر احتجاج کیا گیا، مظاہرین کا کہنا تھا کہ 3 دہائیوں پرانے کیس میں نیب کی میر شکیل الرحمٰن کےخلاف کارروائی انتقام کے سوا کچھ نہیں۔

بہاولپور
بہاولپور میں 123ویں روز بھی صحافیوں کی پریس کلب پر علامتی بھوک ہڑتال جاری ہے۔

احتجاجی مظاہرے میں کیمرا مین ایسوسی ایشن، یونین آف جرنلسٹس، جیو اور دی نیوز کے ملازمین نے شرکت کی۔

نواب شاہ
نواب شاہ میں وکلا نے احتجاج کیا، بار روم میں ڈسٹرکٹ بار کے جنرل سکریٹری علی رضا ایڈووکیٹ کی زیر صدارت احتجاجی اجلاس بھی منعقد ہوا۔