توانائی کے شعبے میں گردشی قرضہ کئی گنا بڑھ جانے کی وجوہات

August 08, 2020

اسلام آباد (خالد مصطفیٰ) توانائی کے شعبے میں گردشی قرضہ بڑھنے کی بڑی وجہ اسٹرکچرل اور ریگولیٹری خامیاں بتائی جا رہی ہیں جن کا حصہ 63 فیصد ہے جبکہ آپریشنل سطح پرنا اہلیوں کا حصہ 37 فیصد ہے ۔ان خامیوں کی وجہ سے گردشی قرضے کا حجم 2.219ٹریلین روپے تک پہنچ گیا ہے ۔جون 2018 میں گردشی قرضہ 1.135 ٹریلین روپے تھا اس طرح اس میں 100 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا ہے ۔گردشی قرضے میں اضافے کی وجہ بتاتے ہو ئے حکام کا کہنا ہے کہ ٹیرف میں اسٹرکچرل خامیاں ہیں اور ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کے بر وقت نوٹیفکیشن جا ری نہیں ہو تے ۔سالانہ ٹیرف کی وجہ سے بھی گردشی قرضے میں اضافہ ہو رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے سہہ ماہی ایڈجسٹمنٹ میکانزم کے نتیجے میں ٹیرف میں 255 ارب روپے کا اضافہ صارفین کو منتقل نہیں کیا ۔ جبکہ ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کے تحت اضافے کا حجم 42 ارب روپے ہے ۔یہ بھی صارفین کو منتقل نہیں ہوا ۔حکام کے مطابق بجٹ میں حقیقی سبسڈی کو یقینی بنانا ہو گا لیکن بجٹ سے ہٹ کر سبسڈی مختص کر نے کا عمل جاری ہے ،پاور سیکٹر کے لئے 95 ارب روپے جاری نہیں کئے گئے،یہی وجہ ہے کہ گردشی قرضے میں کئی گنا اضافہ ہوا ۔