بچوں کی دماغی صحت کیلئے کیا ضروری ہے؟

August 15, 2020

ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ بچوں کو دماغی طور پر قوی بنانے کے لیے انہیں سبزیوں کی طرف راغب کریں اور بالخصوص ہرے پتوں والی سبزیوں کو بالکل بھی نظر انداز نہ کیا جائے۔

امریکا کی ایک یونیورسٹی کے سائنسدانوں نے 8 سے 24 برس کے 1500 بچوں اور نوجوانوں کے دماغوں کا جائزہ لیا ہے، جس کے یہ نتائج سامنے آئے ہیں کہ جن بچوں میں فولاد کی کمی تھی دماغی مشقوں اور ٹیسٹ میں ان کی کارکردگی دیگر کے مقابلے میں ناقص رہی۔

سائنس شواہد کی بنیاد پر کہتی ہے کہ جسم میں فولاد جاکر آخرکار خلیات (سیلز) میں جمع ہوجاتی ہے۔ فولاد دماغی اور جسمانی کارکردگی کے لیے بہت ضروری ہوتی ہے۔ مثلاً منطقی اور عقلی معاملات میں فولاد کی مناسب جسمانی مقدار اہم کردار ادا کرتی ہے۔

ہرے پتوں والی سبزیوں میں فولاد کی غیرمعمولی مقدار پائی جاتی ہے جن میں پالک، شاخ گوبھی اور سلاد سرِ فہرست ہیں۔ یہ تحقیق یونیورسٹی کے پروفیسر ڈاکٹر بارٹ لارسن نے کی ہے۔ اُن کا مشورہ ہے کہ جب تک بچہ 20 سال کی عمر تک نہ پہنچ جائے اسے فولاد سے بھرپور غذائیں دی جائیں یا پھر آئرن سپلیمنٹ دیئے جائیں۔

پوری دنیا میں دوارب سے زائد افراد میں فولاد کی کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔ فولاد کی کمی سے دردِ سر، کمزوری، چکر، جلد کی پیلی رنگت اور سینے میں درد جیسی کیفیات پیدا ہوتی ہیں۔ خون کے سرخ خلیات سازی میں فولاد کا اہم کردار ہوتا ہے اور یہ خلیات پورے جسم میں آکسیجن پہنچاتے ہیں۔

بچوں کو روزانہ 8 ملی گرام فولاد درکار ہوتی ہے جبکہ بلوغت کی عمر تک پہنچنے والے نوعمروں کو 11 ملی گرام فولاد کی ضرورت ہوتی ہے۔ لیکن حیرت انگیز طور پر لڑکیوں کو 15 ملی گرام فولاد درکار ہوتا ہے کیونکہ مخصوص ایام میں فولاد کی کمی واقع ہوتی رہتی ہے۔

ڈاکٹر لارسن کی تحقیق بتاتی ہے کہ دماغی خلیات میں فولاد جمع ہوتا رہتا ہے اور اگر نہ ہوں تو اس سے ایک جانب تو کئی دماغی عارضے پیدا ہوسکتے ہیں اور ساتھ ہی اکتساب، یادداشت اور منطقی اُمور میں دماغی صلاحیت متاثر ہوتی ہے۔