ایک سال پہلے سرجانی میں ہونے والا پولیس مقابلہ جعلی قرار

December 07, 2020

2019 میں کراچی کے علاقے سرجانی ٹاؤن تھانے کی حدود میں ہونے والا پولیس مقابلہ جعلی ثابت ہوگیا۔

سندھ ہائی کورٹ نے پولیس پارٹی کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کرنے اور ایس ایس پی ویسٹ کو پولیس پارٹی کے خلاف محکمہ جاتی کارروائی کا حکم دے دیا ۔

سندھ ہائیکورٹ نے پولیس پارٹی کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کرنے اور ایس ایس پی ویسٹ کو پولیس پارٹی کے خلاف محکمہ جاتی کارروائی کا حکم پولیس مقابلے میں گرفتار ملزم جاوید عرف عیسیٰ کی جانب سے ماتحت عدالت کے فیصلے کے خلاف دائر اپیل میں دیا۔

عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ ملزمان نے دو شہریوں غلام شبیر اور غلام رسول کو بے دردی سے قتل کیا۔

پولیس کے مطابق بھاری ہتھیاروں سے فائرنگ کی گئی مگر جائے وقوعہ سے تین خول برآمد ہوئے۔

پولیس کی جانب سے ملزمان سے جو اسلحہ برآمد کیا گیا اور جو خول برآمد ہوئے وہ بھی میچ نہیں کرتے، جبکہ ایم ایل او کے مطابق مقتولین کو دو فٹ کے فاصلے سے بھاری ہتھیار سے سر میں گولی ماری گئی۔

ملزمان کے خلاف ڈکیتی کے شواہد بھی نہیں ملے۔ ملزم کے وکیل فواد علی کچھی ایڈووکیٹ نے موقف اختیا کیا تھا کہ پولیس نے سرجانی تھانے کی حدود میں پولیس مقابلے میں دو ملزمان کی ہلاکت کا دعویٰ کیا تھا جبکہ ایک ملزم فرار اور ایک جاوید عرف عیسیٰ کو گرفتار کیا تھا۔

ماتحت عدالت نے پولیس مقابلے میں جاوید عیسیٰ کو سزا سنائی تھی۔ عدالت نے ملزم جاوید عرف عیسیٰ کو دی گئی سزا کالعدم قرار دے دی۔

ملزمان کے خلاف 2019 میں سرجانی تھانے میں پولیس مقابلے اور غیر قانونی اسلحہ کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔