امریکا ایل ایل سی کی جانب سے منتقل فنڈ وصول کیے، پی ٹی آئی

January 14, 2021

تحریک انصاف نے تصدیق کی ہے کہ اس نے صرف پی ٹی آئی امریکا ایل ایل سی کی جانب سے منتقل فنڈ وصولی کئے ، موقف اختیار کیا کہ اگر ایجنٹ دی گئی ہدایت کے برعکس رقم کی تفصیلات پارٹی کو فراہم نہیں کرتا تو پی ٹی آئی مواد کی تصدیق کرنے کی ذمہ دار نہیں، درخواست گزار اکبر ایس بابر کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی امریکا سے غیر قانونی فنڈنگ کا الزام اپنے ایجنٹس پر عائد کر رہی ہے۔

غیر ملکی ممنوعہ فنڈنگ کیس میں تحریک انصاف کی جانب سے الیکشن کمیشن میں ا سکروٹنی کمیٹی کو جمع کرایے گئے جواب میں تسلیم کیا گیا ہے کہ تحریک انصاف صرف پی ٹی آئی امریکا ایل ایل سی 5975 اور 6160 کی جانب سے منتقل فنڈ وصولی کی تصدیق کرتی ہے۔

جواب میں کہا گیا کہ پی ٹی آئی ملک سے باہر پاکستانیوں کو ایجنٹس مقرر کرتی ہے ، اگر ایجنٹ پی ٹی آئی کی جانب سے دی گئی ہدایت کے برعکس رقم کی تفصیلات پارٹی کو فراہم نہیں کرتا ، تو پی ٹی آئی مواد کی تصدیق کرنے کی ذمہ دار نہیں ۔

پارٹی چیئرمین عمران خان کی جانب سے دستخطکردہ ہدایت کے مطابق ایجنٹس کو غیر ممنوعہ زرائع سے فنڈ اکھٹا کرنے کی ہدایت دی گئی تھی، ایجنٹس کی جانب سے اکھٹا کیا گیا کوئی بھی قابل اعتراض فنڈ ، پارٹی کی جانب سے دی گئی ذمہ داری سے ہٹ کر ہے ۔

ایجنٹس نے بیان حلفی جمع کرایا کہ انہوں نے پی ٹی آئی فنڈ اکھٹا کرنے کی پالیسی پر عمل کیا، فنڈز بینک کے زریعے بھیجے گئے جو پاکستانی نژاد افراد سے اکھٹے کیے گئے ہیں۔

کیس میں درخواست گزار اکبر ایس بابر نے جیو نیوز سے گفتگو میں کہا کہ پی ٹی آئی امریکا سے غیر قانونی فنڈنگ کا الزام اپنے ایجنٹس پر عائد کر رہی ہے، پی ٹی آئی کا نیا موقف اس موقف کے برعکس ہے کہ اس نے امریکا سے غیر قانونی فنڈنگ وصول ہی نہیں کی۔