بھارت سے پوچھیں وہ کلبھوشن کیس کی پیروی چاہتا ہے یا نہیں؟ عدالت

January 14, 2021

اسلام آباد ہائی کورٹ نے بھارتی جاسوس کلبھوشن کو وکیل فراہم کرنے کے معاملے پر کہا ہے کہ بھارت سے حکومتی سطح پر پوچھیں وہ کلبھوشن کیس کی پیروی چاہتا ہے یا نہیں؟

اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللّٰہ کی سربراہی میں لارجر بنچ نے کیس کی سماعت کی۔

عدالت نے ہدایت کی کہ بھارت سے حکومتی سطح پر پوچھیں کہ وہ کلبھوشن کیس کی پیروی چاہتا ہے یا نہیں؟

ڈپٹی اٹارنی جنرل نے عدالتِ عالیہ کو بتایا کہ اٹارنی جنرل سپریم کورٹ میں صدارتی ریفرنس کی سماعت میں مصروف ہیں۔

چیف جسٹس اسلام آباد نے استفسار کیا کہ ایک اور بھارتی قیدی محمد اسماعیل کو رہا کرنے کے معاملے میں کیا پیش رفت ہوئی ہے؟

ڈپٹی اٹارنی جنرل سید طیب شاہ نے بتایا کہ بھارتی قیدی کو رہا کرنے کے لیے تاریخ مقرر کر دی گئی ہے، 5 میں سے 4 بھارتی قیدی رہا ہو چکے ہیں، بھارتی قیدی اسماعیل کو 22 جنوری کو رہا کر دیا جائے گا۔

چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ نے سوال کیا کہ کیا بھارتی حکومت کلبھوشن والے کیس میں سنجیدہ نہیں؟ حکومت ایک مرتبہ پھر کلبھوشن کے معاملے پر بھارت سے رابطہ کرے، پوچھیں کہ بھارتی حکومت کلبھوشن کیس کی پیروی کرنا چاہتی ہےیا نہیں؟

عدالتِ عالیہ نے بھارتی جاسوس کلبھوشن کو وکیل فراہم کرنے کی حکومتی درخواست پر سماعت 3 فروری تک ملتوی کر دی۔