شیخ عظمت سعید نے والیم 10پڑھی ہوئی ہے، شیخ رشید

January 24, 2021

کراچی (ٹی وی رپورٹ)جیوکے پروگرام ”نیا پاکستان شہزاد اقبال کے ساتھ “میں گفتگو کرتے ہوئے وزیرداخلہ شیخ رشید نےکہا ہے کہ براڈ شیٹ کے معاملے پر45 دن میں حقائق سامنے آئیں گے۔

سینئر صحافی و تجزیہ کار سلیم صافی نے کہا کہ موجودہ اسمبلیوں کو جاری رکھنا جتنا عمران خان کو عزیز ہے اتنا ہی پیپلز پارٹی کو بھی عزیز ہے،سابق وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا کہ اگر اس وقت افراط زر7 فیصد پر ہے تواس میں خوراک کی افراط زر13 فیصد پر ہے۔

وزیرداخلہ شیخ رشید نےکہا کہ ہم جو بھی نام دیں گے ان کو ملک قیوم، چوہدری افتخار، نسیم حسن شاہ چاہئے۔ شیخ عظمت سعیدایک زبردست نام ہے قانون کے علمبردار لوگ ہیں ۔

براڈ شیٹ کیس پاکستان کا پاناما ٹو بننے جارہا ہے ۔اس کا فیصلہ شایدکہیں اور اس سے بھی بڑی عدالت میں جاکر ہوناپڑ گیا ہے۔یہ ادھر شام غریباں منا رہے ہیں اور بلاول ادھر پیلی پگڑیاں پہن کر الیکشن جیتنے کا جشن منا رہا ہے ۔

اپوزیشن قوم کو بیوقوف بنا رہی ہے اور قوم بیوقوف بننے کو تیار نہیں ہے ان کے لئے قوم کے جذبات کمزور پڑے ہیں۔اپوزیشن جو مرضی چاہے حربے استعمال کرلیں بالآخر مذاکرات کی میز پر آنا پڑے گا۔

براڈ شیٹ کے معاملے پر45 دن میں حقائق سامنے آئیں گے۔شیخ عظمت سعید نے والیم10 پڑھی ہوئی ہے۔براڈ شیٹ سے متعلق کمیٹی میں کوئی وزیر نہیں ہوگا ماہرین شامل ہوں گے۔ تمام حقائق سامنے آجائیں گے قوم فیصلہ کرے گی۔

براڈ شیٹ کی تحقیقات کا معاملہ ابھی ابتدائی مرحلے میں ہے۔تمام اتحادی ہمارے ساتھ ہیں اور ساتھ رہیں گے۔فضل الرحمٰن اس اسمبلی میں صدارت کے امیدوار تھے جس پر وہ لعنت بھیجتے ہیں اور جس کا بیٹا ابھی اسمبلی میں بیٹھا ہوا ہے۔سینئر صحافی و تجزیہ کار سلیم صافی نے کہا کہ بلاول کے سوا کسی اور جماعت کو نہ یہ اعتماد ہے اور نہ وہ عدم اعتماد کے آپشن پر غور کررہے ہیں کیونکہ وہ یہ سمجھتے ہیں کہ ماضی قریب میں چیئرمین سینیٹ عدم اعتماد میں جو کچھ ہوا ہے تو یہ کام کبھی بھی نہیں ہوسکتا۔

پیپلز پارٹی کا موجودہ نظام میں حصہ سب سے زیادہ ہے ۔ موجودہ اسمبلیوں کو جاری رکھنا جتنا عمران خان کو عزیز ہے اتنا ہی پیپلز پارٹی کو بھی عزیز ہے۔پیپلز پارٹی یہ سمجھتی ہے کہ اگر دوبارہ الیکشن ہو تو ان کو شاید دوبارہ سندھ بھی نہ ملے۔باقی تمام جماعتیں یہ سمجھتی ہیں کہ دوبارہ انتخابات کی صورت میں ان کی پوزیشن کافی بہتر ہوگی۔

بلاول مولانا یا نواز شریف کو کبھی بھی اس بات پر قائل نہیں کرسکتے البتہ وہ سب اس بات پر ضرور قائل ہیں کہ بلاول اور زرداری کی کسی حد تک ڈیل ہوگئی ہے۔ان کے جو ذاتی مسئلے ہیں اس پر انہوں نے کسی حد تک رعایت لے لی ہے۔مسلم لیگ میں نواز شریف اور مریم وغیرہ وہ اس چیز میں دلچسپی نہیں رکھتے کہ عدم اعتماد ہویا موجودہ نظام چلے۔

سابق وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا کہ اگر اس وقت افراط زر7 فیصد پر ہے تواس میں خوراک کی افراط زر13 فیصد پر ہے۔ یہ صورتحال بھی وقتی طور پر ہے جیسے ہی ہماری گندم کی کٹائی ہوگی اور چینی کی پیدوار بھی ہونے والی ہے تو قیمتیں کم ہوں گی۔نان فوڈ افراط زرشہری علاقوں میں 4فیصد سے بھی کم ہے۔

انہوں نے ایک اچھی گائیڈ ینس دے دی ہے ۔گزشتہ چھ ماہ میں ٹیکسٹائل اور آئی ٹی سیکٹر میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے اگر ان پر توجہ دی جائے تو اس میں مزید اضافہ ہوگا۔فیٹف کی وجہ سے حوالہ ہنڈی کے رجحان میں کمی آئی ہے۔ہمیں برآمدات میں اضافے کے لئے SME پر بھی توجہ دینے کی ضرورت ہے۔

تعمیراتی شعبے کو مراعات دینے کی وجہ سے معیشت کو آئندہ چند برسوں میں ایک سے دو فیصدسالانہ گروتھ ملے گی۔

میزبان شہزاد اقبال نے تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ براڈ شیٹ اسکینڈل کی تحقیقات کے لئے حکومت نے جسٹس ر یٹائرڈ شیخ عظمت سعیدکوانکوائری کمیٹی کا سربراہ بنانے کا فیصلہ کیا ہے لیکن اپوزیشن نے اس تعیناتی کو مسترد کردیا ہے۔

دوسری طرف شیخ رشید سمجھتے ہیں کہ جسٹس (ر)شیخ عظمت سعیدکی تعیناتی درست ہے۔