بورس جانسن کی جانب سے سکاٹش آزادی کیلئے ریفرنڈم مسترد

March 01, 2021

راچڈیل(ہارون مرزا)وزیر اعظم بورس جانسن نے مستقبل قریب میں کسی بھی وقت سکاٹش کی آزادی کے بارے میں دوسرا ریفرنڈم مسترد کردیا تھا کیونکہ انہوں نے برطانیہ کو ساتھ رکھنے کے لئے ایک نئی مہم چلائی تھی سرکاری ذرائع کے مطابق وبائی مرض کے بعد وزیراعظم کی تعمیر نو کی ضرورت پر زور دینے کا مطلب یہ ہے کہ وہ کئی سالوں تک ریفرنڈم کا مقابلہ نہیں کریں گے ۔بورس جانسن کے تبصرے اس وقت سامنے آئے جب ڈاؤننگ اسٹریٹ نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ نمبر 10 کے اندر قائم شورش زدہ یونین یونٹ کو ختم کردیا گیا ہے یونٹ جو برطانیہ کو ساتھ رکھنے کے لئے حکمت عملی تیار کرنے کے لئے قائم کیا گیا تھا ، اس مسئلے کے بارے میں پوچھے جانے پر انہوں نے جواب دیامیرے خیال میں پوری برطانیہ کے سیاست دانوں کی توجہ وبائی مرض سے لڑنے پر مرکوز ہونی چاہیے کوویڈ کو شکست دینے کے لئے مل کر کام کرنا چاہیے اور بہتر طور پر واضح کرنا ہے کہ مجھے کسی کی خوبی ، قدر یا افادیت نظر نہیں آرہی ہے مستقبل قریب میں کسی بھی وقت ریفرنڈم ، خاص طور پر جب ہمیں کوویڈ کو شکست دینا ہو اور اپنے ملک کو آگے لے جانا ہو کا نہیں سوچا جا سکتاڈاؤننگ اسٹریٹ کے ترجمان نے اس تجویز کو مسترد کردیا کہ نئی کمیٹی کی تشکیل ‘یونین کے آس پاس الجھن اور خوف و ہراس کی علامت ہے وزیر اعظم کے سرکاری ترجمان کا کہنا تھا مجھے لگتا ہے کہ یہ یونین سے ہماری وابستگی اور اس بات پر جو وزیر اعظم کی توجہ اس بات پر ہے کہ ہم برطانیہ کے تمام ممالک کے لئے فراہمی یقینی بنائے ترجمان نے کہا کہ کوئی 10 عہدیدار یونین یونٹ میں کام جاری نہیں رکھیں گے لیکن یونین کی نئی حکمت عملی کمیٹی موجودہ ڈھانچے پر تعمیر کرے گی۔