انتونیو گوتیرس دوبارہ منتخب

June 20, 2021

اقوامِ متحدہ تمام تر چیلنجوں اور تنقید کے باوجود اب بھی دنیا کی سب سے بڑی بین المملکتی عالمی تنظیم ہے اور دنیا کے 193 ممالک اس کے رُکن ہیں۔ یہ ادارہ مختلف ادوار میں تنقید کی زد میں رہا اور حال ہی میں سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دورِ حکومت میں اقوامِ متحدہ کی طاقت کو سلب کرنے کی براہِ راست کوشش کی گئی۔ ان حالات میں منجھے ہوئے سفارت کار انتونیو گوتیرس، جو پرتگال کے وزیرِاعظم بھی رہ چکے ہیں، کا اقوامِ متحدہ کا دوسری بار جنرل سیکرٹری منتخب ہونا یہ ثابت کرتا ہے کہ انہوں نے مختلف چیلنجوں کے باوجود اپنی ذمہ داریاں احسن طریقے سے ادا کرنے کی کوشش کی جن میںٹرمپ کی جانب سے عالمی ادارۂ صحت کی فنڈنگ روکے جانے کے باوجود عالمی وبا کا مقابلہ کرنا بھی شامل ہے جسے موجودہ امریکی صدر جوبائیدن نے بحال کیا۔ اقوامِ متحدہ میں اگرچہ سیکرٹری جنرل کے عہدے کی میعاد 5سال ہے مگر 1961سے اقوامِ متحدہ کاہر سیکرٹری جنرل دوسرے دور کیلئے منتخب کیا جاتا رہا ہےتاہم انتونیو گوتیرس کا دوسری بار منتخب ہونا اس لیے بھی غیرمعمولی پیش رفت ہے کہ ٹرمپ کی قیادت میں امریکی انتظامیہ ان سے نالاں تھی جو اس عالمی ادارے کی سب سے زیادہ امداد کرنے والا ملک ہے۔انتونیو گوتیرس نے پاکستان اور انڈیا پربات چیت کے ذریعےمسئلہ کشمیر حل کرنے پر زور دیا جب کہ فلسطین پر اسرائیلی جارحیت کے باعث جنم لینے والے انسانی المیے کو روکنے کے لیے بھی فعال کردار ادا کیا اور کورونا کی وبا کے دوران عالمی ادارۂ صحت کو فعال بنانے کے حوالے سے ان کی کوششوں سے انکار ممکن نہیں۔ امید ہے کہ وہ اقوامِ متحدہ کو حقیقی معنوںمیں بااختیار بنانے کے لیے اقوامِ متحدہ کی سیکورٹی کونسل کے پانچ ارکان کے ویٹو کرنے کا غیرجمہوری اختیار ختم کرنے کےلیے کوشش کریں گے اور محکوم اقوام کی آواز بنیں گے۔

اداریہ پر ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائے دیں00923004647998