2020 میں انسانی حقوق کی صورتحال افسوسناک رہی، ایچ آرسی پی

June 24, 2021

2020 میں انسانی حقوق کی صورتحال افسوسناک رہی، ایچ آرسی پی

اسلام آباد (نمائندہ جنگ ) ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان نے 2020 ء کی سالانہ رپورٹ جاری کر دی ہے ، ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان چیپٹر اسلام آباد کی کوارڈینیٹر نسرین اظہر نے کہا ہے کہ ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان (ایچ آر سی) کی سالانہ رپورٹ 2020ء میں انسانی حقوق کی افسوسناک صورتحال سامنے آئی ہے، قومی کمیشن برائے انسانی حقوق اور قومی کمیشن برائے حقوق نسواں جیسے اداروں کا پورا سال غیر فعال رہنا لمحہ فکریہ ہے، کورونا وباء پر قابو پانے کیلئے نیشنل کوارڈینیشن کمیٹی اور نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سنٹر کا قیام بھی پارلیمان یا کابینہ کی منظوری کے بغیر کیا گیا، صدارتی حکم نامے باقاعدہ اور تواتر کے ساتھ ہوتے رہے، اظہار اور اجتماح کی آزادی بھی خطرات میں گھری رہی، پسے ہوئے طبقوں کیخلاف جرائم کا افسوسناک سلسلہ بلا روک و ٹوک جاری رہا، بدھ کو نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں پیپلز پارٹی کے سینئر ر ہنماء فرحت اللہ بابر، ڈاکٹر نازش محمود اور ثانیہ کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے نسرین اظہر نے کہا کہ کورونا کی ابتداء میں حکومت کا ردعمل غیر شفاف اور غیر موثر تھا اور سخت لاک ڈاؤن کی اشد ضرورت کے وقت اسکے اطلاق سے گریز کیا گیا، ہسپتالوں میں کیسز سے نمٹنے کی استعداد ہی نہیں تھی، حکومت مسودہ قانون کو پارلیمان میں پیش کرنے اور اس پر مفصل بحث کرنے جیسے آئینی طریقہ کار سے انحراف کرتی رہی،تاہم مثبت بات یہ ہے کہ قومی اسمبلی نے انسانی حقوق کے کئی اہم قوانین منظور کئے جن میں زینب الرٹ بل، ریسپانس اینڈ ریکوری ایکٹ اور معذوری کے شکار افراد کے حقوق کا آئی سی ٹی ایکٹ شامل ہیں، اس کے علاوہ وفاقی حکومت کے احساس پروگرام کے تحت مستحق لوگوں میں رقوم کی تقسیم بھی حوصلہ افزاء اقدام تھا، پسے ہوئے طبقوں جیسے کہ بچوں، عورتوں، اور مذہبی اقلیتوں کیخلاف جرائم کا افسوسناک سلسلہ بلا روک و ٹوک جاری رہا۔