اسلامی سزائیں دیں پھر دیکھیں ریپ کیسے نہیں رکتا، عبدالاکبر چترالی

July 30, 2021

قومی اسمبلی کا پورا ایوان سیاسی وابستگیوں سے بالاتر ہو کر ریپ اور تشدد کے ملزمان کو سرِعام سزائیں دینے پر یک زبان نظر آیا۔

وفاقی وزیر انسانی حقوق شیریں مزاری نے کہا ہے کہ خواتین اور بچوں کے تحفظ کے جتنے مرضی قانون بنالیں، لوگوں کی سوچ بدلنے تک فرق نہیں پڑے گا۔

جماعت اسلامی کے رکن عبدالاکبر چترالی نے کہا کہ اسلامی سزائیں دیں، پھر دیکھتے ہیں ریپ کے واقعات کیسے نہیں رکتے۔

قومی اسمبلی میں ن لیگ کی رومینہ خورشید کے نکتہ اعتراض پر ایوان میں بچیوں، خواتین اور بچوں پر تشدد کے واقعات پر بحث شروع ہوگئی۔

رومینہ خورشید اور عاصمہ قدیر حدید جذباتی ہوگئیں اور رو پڑیں۔

جماعت اسلامی کے رکن عبدالاکبر چترالی نے کہا اسلامی سزاؤں کی بات کرتے ہیں تو تنقید ہوتی ہے۔

ن لیگ کی سیدہ نوشین افتخار نے کہا ایوان کی تمام 69 خواتین مطالبہ کرتی ہیں کہ ریپ کے مجرم کو سرعام سزا دی جائے۔

وفاقی وزیر شیریں مزاری نے کہا خواتین اور بچوں کے حقوق کے لیے قانون سازی کریں تو مخالفت کی جاتی ہے۔

مرد ارکان اسمبلی نے کہا خواتین کے حقوق آئینی اور شہری حقوق ہیں۔

اس کے بعد پورا ایوان سیاسی وابستگیوں سے بالاتر ہوکر ریپ اور تشدد کے ملزمان کو سرعام سزائیں دینے پر یک زبان ہو گیا ۔