• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

نئے انتخابات کا فیصلہ حکومت نے کرنا ہے،چیف الیکشن کمشنر


چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کا کہنا ہے کہ نئے انتخابات کا فیصلہ حکومت نے کرنا ہے ،الیکشن کمیشن اپنے فیصلے بلا خوف کرتا ہے اور کرتا رہے گا، فیصلوں سے کوئی ناراض یا راضی ہوتا ہے یہ انکا مسئلہ ہے ۔

صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ نے کہا کہ سب ہمارے دوست ہیں، الیکشن کمیشن آئین اور قانون کے مطابق فیصلے کرتا ہے،الیکشن کمیشن انتخابات کےلئے ہمیشہ تیارہے ۔

چیف الیکشن کمشنر کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن کا کام صاف شفاف اور غیر جانبدار انتخابات کرانا ہے، حلقہ بندیوں پر تیزی سے کام جاری ہے، مردم شماری سےمتعلق الیکشن کمیشن کا موقف واضح تھا ۔

انہوں نے کہا کہ مردم شماری سرکاری طور پر شائع ہونے سے قبل حلقہ بندیاں نہیں کی جاسکتیں، مئی 2021 میں 2017 کی مردم شماری کے نتائج شائع ہوئے، نئی حلقہ بندیوں پر کام مردم شماری کے نتائج شائع ہونے کے بعد شروع کیا۔

چیف الیکشن کمشنر نے بتایا کہ 2018 کے انتخابات اور حلقہ بندیوں سےمتعلق خصوصی آئینی ترمیم لائی گئی تھی،حکومت ڈیجیٹل مردم شماری کرانا چاہتی ہے، ڈیجیٹل مردم شماری کے نتائج دسمبر 2022 تک ملے تو بروقت حلقہ بندیاں ہوسکتی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ نتائج تاخیر کا شکار ہوئے تو 2017 کی مردم شماری کی بنیاد پر حلقہ بندیوں پر انتخاب ہوگا، اراکین قومی اسمبلی کے استعفوں کا کیس سابق ڈپٹی اسپیکر نے الیکشن کمیشن کو نہیں بھجوایا۔

چیف الیکشن کمشنر نے مزید کہا کہ فارن فنڈنگ پر سماعت جاری ہے، فریقین کو صفائی کا موقع دینا ضروری ہے، سماعت میں کیا کچھ ہوتا ہے صحافی بہترین جج ہیں۔