• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

شاعر: ڈاکٹر اشفاق احمد ورک

صفحات: 144، قیمت: 1000 روپے

ناشر: قلم فاؤنڈیشن، انٹرنیشنل، لاہور۔

یہ مجموعہ نظموں اور غزلوں پرمشتمل ہے۔ بعض نظموں اور غزلوں کو انگریزی میں بھی ڈھالا گیا ہے، جسے جدّت طرازی کا نام بھی دیا جا سکتا ہے۔ مصنّف نے ’’شعر کی جناب میں‘‘ کے عنوان سے جو ابتدائیہ لکھا ہے، وہ بھی خاصے کی چیز ہے۔ فلیپ پر شاہین عباس کی رائے سے بھی ڈاکٹر اشفاق کے ادبی قد وقامت کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔ ان کی شاعری میں احساس کی صداقت، جذبے کی گرمی، بیان کی لطافت اور غنائیت پائی جاتی ہے۔ 

اگر اس مجموعے کے بنیادی موضوعات کاجائزہ لیا جائے، تو اندازہ ہوتا ہے کہ اس کا موضوع وہی زندگی ہے، جو چھوٹے دائروں میں گردش کرتے شب و روز کے درمیان، اپنے باطن کو زندہ رکھنے کی سعی کرتی ہستیوں کی زندگی ہے۔ اُن کی غزلوں میں جمالیاتی عُنصر غالب ہے، جب کہ نظموں میں معاشرتی زندگی کے خدّوخال اجاگر کیے گئے ہیں۔ شاہین عباس کی یہ رائے کتنی صائب ہے کہ ’’اُردو شاعری لسانی، موضوعاتی اور اسلوبیاتی سطح پر ارتقاء کے جن مراحل سے گزر رہی ہے، اُس کا پرتو ڈاکٹر اشفاق احمد کے کلام میں بھی دِکھائی دیتا ہے۔‘‘ یہ ایک اچھا شعری مجموعہ ہے، جسے توجّہ سے پڑھا جائے گا۔