فلک پہ عید کاہے چاند نکلا
یہ ہے باریک لیکن مسکراتا
چلا آتا ہے ہنستا گنگناتا
ہے مرد و زن کو، بچّوں کو لُبھاتا
یہ پیاروں سے ملن کا، دید کا ہے
عجب تہوار دیکھو عید کا ہے
تبسّم سے کِھلے جاتے ہیں چہرے
کسی نکہت سے بام و دَر ہیں مہکے
ترانے چار سُو خوشیوں کے گونجے
لبوں پہ خود بخود نغمہ یہ آئے
یہ پیاروں سے ملن کا، دید کا ہے
عجب تہوار دیکھو عید کا ہے
رہو دل شاد، اپنے گھر سجاؤ
ہنسو، باتیں کرو، تم مسکراؤ
کبھی چہکو، کبھی تم گنگناؤ
لہک کے تم خوشی کے گیت گاؤ
یہ پیاروں سے ملن کا، دید کا ہے
عجب تہوار دیکھو عید کا ہے
عجب مستی، عجب رنگِ طرب ہے
ہر اِک دل میں مسرّت بے سبب ہے
عجب گُل پیرہن یہ روز و شب ہے
مسلسل دل کو خوشیوں کی طلب ہے
یہ پیاروں سے ملن کا، دید کا ہے
عجب تہوار دیکھو عید کا ہے
خدا باقی رکھے یہ سب مسرّت
سدا حاصل رہے ہم کو یہ نعمت
دلوں سے دُور ہو سب کے کدورت
رہے جیون میں بس یہ رنگ و راحت
یہ پیاروں سے ملن کا، دید کا ہے
عجب تہوار دیکھو عید کا ہے
جو ہوں اقوام یا افراد سب کو
خدا رکّھے ہمیشہ شاد سب کو
ہمیشہ شاد اور آباد سب کو
بہ قلب و جاں مبارک باد سب کو
یہ پیاروں سے ملن کا، دید کا ہے
قمرؔ قائم رہے پیہم یہ اُلفت
قمرؔ قائم رہے آپس کی چاہت
قمرؔ قائم رہے یہ سب مسرّت
قمر ؔ قائم رہے یہ اصل دولت
یہ پیاروں سے ملن کا، دید کا ہے
عجب تہوار دیکھو عید کا ہے