متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے سینئر ڈپٹی کنوینئر مصطفیٰ کمال نے بھی سیٹیں چھینی جانے کا نعرہ لگادیا۔ ان کا کہنا ہے کہ متحدہ کی سیٹیں چھینی گئی ہيں، کراچی میں ہماری 18 سیٹیں تھیں۔
پارٹی کنوینئر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کے ہمراہ پاکستان ہاؤس کراچی میں پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران پی ٹی آئی پر تنقید کرتے ہوئے مصطفیٰ کمال نے کہا کہ انہوں نے کونسے ایسے کام کیے تھے کہ انہیں ووٹ پڑتا۔
اس موقع پر خالد مقبول نے کہا کہ اپنے مینڈيٹ کی حفاظت کرنا جانتے ہیں، اب تک برداشت کررہے ہيں لیکن بات آگے بڑھی تو بات آگے بڑھائيں گے۔
کنوینئر ایم کیو ایم پاکستان نے کہا کہ کسی کو یہ حق حاصل نہیں کہ اپنی جیت یا ہار پر جمہوریت پر سمجھوتا کرے۔ اپنے مینڈیٹ کی حفاظت کرنا جانتے ہیں۔
سربراہ ایم کیو ایم پاکستان نے کہا کہ جماعت اسلامی کا حق ہے کہ جمعہ کے بعد سیاسی دھرنا دے اور احتجاج کرے۔
پارٹی کے سینئر ڈپٹی کنوینر مصطفیٰ کمال نے کہا کہ جماعت اسلامی اور پی ٹی آئی کہہ رہی ہیں کہ وہ زیادہ نشستیں جیتے۔ انہوں نے کہا 2018 میں پولنگ ایجنٹس کے سامنے ایک ووٹ بھی نہیں گنا گیا۔ 2018 میں کراچی کا رزلٹ نہیں آیا، جبکہ دور دراز علاقوں کا رزلٹ آگیا تھا۔ شامیانے والے پی ٹی آئی کے نشان پر انتخابات جیت گئے۔
مصطفیٰ کمال نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی مدد سے پی ٹی آئی نے حکومت چلائی۔ سندھ کے لوگوں کو گروی رکھ دیا گیا۔ پی ٹی آئی کے لوگوں نے تکبر کیا، ایسا کچھ نہیں کیا کہ انہیں ووٹ ملے۔
انکا کہنا تھا کہ کراچی کا مینڈیٹ ہمارے پاس تھا اور اب بھی ہے۔ جماعت اسلامی نے خود کو پی ٹی آئی سے جوڑ کر مشہور کرنے کی کوشش کی۔ جماعت اسلامی والے پیر پگارا اور بانی پی ٹی آئی کے ساتھ مل کر انقلاب لا رہے ہیں۔
مصطفیٰ کمال نے کہا کہ پی ٹی آئی والوں نے طوفان بدتمیزی لگا رکھی تھی۔ پی ٹی آئی نے ایسا کونسا کام کیا جو انہیں ووٹ ملتے۔ ڈھائی سال تک پی ٹی آئی نے بلدیاتی الیکشن نہیں کرائے تھے، 2018 کے علاوہ کراچی کا مینڈیٹ ہمیشہ ہمارے پاس رہا۔