• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

نیب حکام کبھی وزیر یا کسی سیکریٹری کو بھی گرفتار کریں، چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ

کراچی(اسٹاف رپورٹر) سندھ ہائیکورٹ کے چیف جسٹس احمد علی ایم شیخ نے کے پی ٹی میں غیر قانونی بھرتیاں کرنے سے متعلق کیس میں ریمارکس دیتےہوئے کہاہےکہ نیب حکام اپنی چابک دستیاں کلرک یا فرنٹ مین کو گرفتارکرنے میں دکھاتے ہیں کبھی وزیریا کسی سیکریٹری کو گرفتاربھی کریں ،بڑی مچھلیوں کو جب تک نہیں پکڑا جائے گا تو کام کیسے بنے گا؟بابر غوری کو جب ملزم نامزد کردیا تو ان کی گرفتاری کےلیے کیا اقدام کیے؟چیف جسٹس احمد علی ایم شیخ کی سربراہی میں دورکنی بینچ نے سابق وفاقی وزیر پورٹ اینڈ شپنگ بابر غوری کو کے پی ٹی میں سیکڑوں ملازمین کی غیرقانونی بھرتیوں میں ملزم نامزد کرنے سے متعلق پیش رفت رپورٹ طلب کرتےہوئے سماعت ملتوی کردی ہے۔دوران سماعت چیف جسٹس احمد علی شیخ نے ریماکس دیئےکہ کلرکوں اور فرنٹ مینز کو تو زمین کی تہہ سے پکڑ لاتے ہو لیکن کبھی سیکرٹری یا وزیر کو نہیں پکڑا۔ چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ جسٹس احمد علی شیخ کی سربراہی میں دو رکنی بینچ کے روبرو کے پی ٹی میں سینکڑوں ملازمین کی غیرقانونی بھرتیوں سے متعلق رؤف اختر فاروقی اور دیگر کی درخواست ضمانت پر سماعت ہوئی۔ سابق وفاقی وزیر پورٹ اینڈ شپنگ بابر غوری کو کے پی ٹی میں سیکڑوں ملازمین کی غیر قانونی بھرتیوں سے متعلق چیئرمین نیب کو بھیجے گئے معاملے میں ملزم نامزد کردیا گیا۔ چیف جسٹس نے نیب سے استفسار کیا کہ ملزم نامزد کردیا گیا ہے تو گرفتاری کے لیے کیا کارروائی کی؟ کیا گھر پہ چھاپہ مارا، کسی کو بلایا؟ چیف جسٹس نے ریماکس دیئے کہ بڑی مچھلیوں کو جب تک نہیں پکڑو گے تو کام کیسےہوگا؟ تفتیشی افسر نے کہا بابر غوری ملک سے باہر ہیں، اس لیے مشکلات ہیں۔ عدالت نے نیب پراسیکیوٹر کی سرزنش کرتے ہوئے کہا باہر سے ملزمان کو کیسے لایا جاتا ہے یہ اعلی افسران کیوں نہیں بتاتے۔ تفتیشی افسر نے کہا کہ ملزمان کے خلاف ریفرنس دائر کرنے کے لیے معاملہ اسلام آباد بھیج دیا ہے۔ نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ ایک ماہ کی مہلت دی جائے تو پیش رفت سے آگاہ کرسکیں گے۔
تازہ ترین