• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

چیف جسٹس ایگزیکٹ کیخلاف تحقیقات کی نگرانی کریں، پی بی اے

Pba Appeals Cjp To Personally Monitor Cases Against Axact Fake Degree Scandal

پاکستان براڈ کاسٹرز ایسوسی ایشن نے چیف جسٹس پاکستان سےایگزیکٹ اور بول کے خلاف تحقیقات اور مقدمات کی نگرانی کی اپیل کر دی، مقدمے میں فریق بننے کی درخواست بھی دائر کر دی گئی۔

پاکستان براڈ کاسٹرز ایسوسی ایشن نے کہا ہے کہ بھتے اور جعلی ڈگریوں کا دھندا کرنے والی کمپنی ایگزیکٹ نے جرائم سے حاصل کی گئی رقوم دو چینلز بول اور پاک نیوز میں لگادی۔

پی بی اے کے مطابق میڈیا ملک کا چوتھا اہم ترین ستون ہے، جرائم پیشہ عناصر کو میڈیا انڈسٹری میں کالے دھن کے ساتھ گھسنے کی اجازت نہیں ہونی چاہئے، ایگزیکٹ اور بول تسلسل کے ساتھ ملک کے نظام قانون کو گالی دے رہےہیں اور تحقیقات کے مراحل پر اثر انداز ہو رہے ہیں، ایف آئی اے بھی سپریم کورٹ میں مکمل حقائق پیش کرنے میں ناکام رہی۔

بدنام زمانہ جعلی ڈگریوں کے اسکینڈل میں ملوث کمپنی ایگزیکٹ نے دنیا بھر میں جعلی ڈگریاں بیچنے کا جرائم کا ارتکا ب کیا، اس سے پیسہ بنایا، منی لانڈرنگ کی اور اس کے مالکان شعیب شیخ اور وقاص عتیق نے تمام جرائم کا اعتراف تحریری طور پر کیا، جرم کی تکون مکمل مگر پاکستان میں قانونی کارروائی اب بھی باقی ہے۔

ایگزیکٹ اب اپنا کالا دھن میڈیا میں لگا کر بول ٹی وی اور پاک ٹی وی کے ذریعے آزاد میڈیا کے تاثر پر کالا دھبہ لگانا چاہتی ہے تاکہ جرم کا تسلسل جاری رہے اور اہم اداروں پر اثر انداز بھی ہوا جائے۔

اپنے ایک بیان میں پاکستان براڈ کاسٹرز ایسوسی ایشن نے کہا کہ ایگزیکٹ کے جعلی ڈگریوں اور بھتوں کے معاملے پر چیف جسٹس پاکستان کے از خود نوٹس کا خیر مقدم کرتے ہیں، اس شرمناک جرم کے تسلسل سے پاکستان کی دنیا بھر میں سخت بدنامی ہوئی اور پاکستان کے تحقیقاتی اداروں کی کمزوری عالمی سطح پر شرمندگی کا باعث بنی۔

پاکستان براڈ کاسٹرز ایسوسی ایشن نے اس معاملے کا نوٹس لینے کے لیے بارہا چیف جسٹس پاکستان اور وزیراعظم پاکستان سے اپیل کی۔

پی بی اے کا کہنا ہے کہ اگر معاملہ ایگزیکٹ یا جعلی ڈگریوں تک محدود رہتا تو بات الگ تھی مگر ایگزیکٹ نے جرائم سے حاصل کی گئی یہ رقوم پاکستان میں میڈیا میں دو چینلز بول اور پاک نیوز میں لگادی، میڈیا ملک کا چوتھا اہم ترین ستون ہے جس کا مقصد عوامی مفاد کو تحفظ دینا ہے۔

پی بی اے نے سپریم کورٹ آف پاکستان سے اپیل کی ہے کہ عدالت عظمیٰ ایگزیکٹ اور بول کے خلاف مقدمات کی خود نگرانی کرے تاکہ ان مقدمات کو شفاف تحقیقات کےساتھ منطقی انجام تک پہنچایا جا سکے ۔

پاکستان براڈ کاسٹرز ایسوسی ایشن نے ایگزیکٹ کے خلاف چیف جسٹس کے از خود نوٹس کے کیس میں فریقِ مقدمہ بننے کی درخواست بھی دائر کر دی، درخواست سینئر قانون دان عاصمہ جہانگیر، ایڈووکیٹ سپریم کورٹ جام آصف محمود کے ذریعے دائر کی گئی۔

پاکستان براڈ کاسٹرز ایسوسی ایشن نے اس بات پر زور دیا ہے کہ جعلی ڈگریوں کے دھندے میں ملوث ادارے ایگزیکٹ اور کالے دھن سے چلنے والے چینل بول کے خلاف تحقیقات اور انصاف کے تقاضے پورے کر کے مثال قائم کی جائے تاکہ جرائم کی رقوم سے پروردہ اور پیوستہ قوتیں اپنے عزائم لے کر اہم ترین اداروں میں گھس نا سکیں۔

تازہ ترین