سعودی عرب سےغیر ملکیوں کے انخلامیں تیزی آگئی ہے اور ہر روز 15سو افراد اپنے اپنے ملک روانہ ہوجاتے ہیں ۔
گزشتہ ڈیڑھ برس کے دوران لگ بھگ آٹھ لاکھ گیارہ ہزارتارکین وطن اپنے ویزے کی آخری مدت کے ختم ہونے کے بعد سعودی عرب سے واپس جاچکے ہیں۔
ایک سعودی اخبار نے محکمہ پاسپورٹ کے حوالے سے بتایا کہ مذکورہ مدت کے دوران اوسطاً پندرہ ہزارتارکین وطن روزانہ کی بنیاد پر سعودی عرب سے واپس جارہے ہیں۔
رواں سال کے چند ماہ کے دوران تقریباً دولاکھ ستر ہزار تارکین وطن اپنے فائنل ایگزٹ ویزا کی تکمیل کے بعد واپس جاچکے ہیں، جبکہ اس کے مقابلے میں گزشتہ سال کے اسی عرصے میں پانچ لاکھ 41ہزار تارکین وطن واپس جاچکے تھے۔
سعودی محکمہ پاسپورٹ کے مطابق اس سال کے پہلے چارماہ کے دوران تقریباً بارہ لاکھ ایگزٹ ری انٹری ویزے جاری کیے گئے ، جبکہ گزشتہ اسی عرصے کے دوران لگ بھگ تیس لاکھ ویزے جاری کیے گئے تھے۔
دس لاکھ پچاس ہزار کمپنیوں اور اداروں کے اقاموں(رہائشی اجازت ناموں)کی تجدید کی گئی۔محکمے نے بتایاکہ اوسطاً دس ہزار 837 اقاموں کی روزانہ تجدید کی جارہی ہے جبکہ روزانہ اکیاون ہزار 756مقیم افراد کی رجسٹریشن کی گئی۔
دریں اثناء سعودی وزارت داخلہ نے اعلان کیا ہے کہ مجموعی طور پر نو لاکھ 28ہزار 857تارکین وطن کو غیر قانونی طور پر قیام کرنے اور سرحدی قانون کی خلاف ورزی پر گرفتار کیا گیا تھا ۔
وزارت داخلہ نے بتایا کہ چھ لاکھ چوہتر ہزار تارکین وطن نے رہائشی قانون کی خلاف ورزی کی، ایک لاکھ 77ہزار 230نے لیبر قوانین اور 77ہزار 594 بارڈر سیکورٹی سسٹم کی خلاف ورزی کے مرتکب ہوئے ۔
تیرہ ہزار 468افراد کوسعودی عرب کی جنوبی سرحد سے سعودی عرب میں داخلے کے وقت گرفتار کیا تھا ۔ان گرفتار افراد میں سے 58ف یصد یمنی ،39فیصد ایتھوپیا اور تین فیصد دیگر ملکوں سے تعلق رکھتے ہیں۔