• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
Web Desk
Web Desk | 16 فروری ، 2019

ہنزہ: شسپر گلیشیئر سرکنے سے آبادی کو خطرہ

وادی ہنزہ میں شسپرگلیشیئر کے سرکنے کا عمل تیز ہوگیا ہے، یہ گلیشیئر 3 ماہ میں 16 سو میٹر سرک چکا ہے۔

شسپرگلیشئر کے سرکنے سے پانی کا بہاؤ بھی رک گیا اور مصنوعی جھیل بن گئی، جبکہ دو بجلی گھروں کو بند کر دیا گیا ہے۔

ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی گلگت بلتستان نے وادی ہنزہ میں خطرے کی گھنٹی بجا دی۔

ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی گلگت بلتستان کا کہنا ہے کہ گلیشیئر کے سرکنے کا عمل اور تیز ہونے کی صورت میں آبادی کو خطرہ ہو سکتا ہے۔

ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی گلگت بلتستان کے ڈائریکٹر فرید احمد کے مطابق شسپر گلیشیئر کے سرکنے کا عمل گزشتہ تین ماہ سے جاری ہے اور یہ اب تک 16 سو میٹر تک سرک چکا ہے، سرکنے کا عمل مزید تیز ہوا تو آبادی کو خطرہ ہو سکتا ہے۔

ڈائریکٹر ڈی ایم اے کا یہ بھی کہنا ہے کہ گرمیوں میں جھیل سے پانی کے اخراج پر سیلاب آنے کا بھی امکان ہے۔

ڈائریکٹر ڈی ایم اے کے مطابق انتہائی خطرے کے لیے تیاری مکمل کرلی گئی ہے، ممکنہ خطرے کے پیش نظر 72 گھرانوں کو محفوظ مقام پر منتقل کیا جائے گا جبکہ آبادی کو گلیشئر اور سیلاب سے بچانے کے لیے حفاظتی بند بنانے کا کام بھی شروع کر دیا گیا ہے۔

ڈائریکٹر جی بی ڈی ایم اے کے مطابق متبادل سڑک کی مرمت اور پل بنانے کا انتظام بھی کرلیا گیا ہے جبکہ کسی بھی خطرے کے پیش نظر ہنزہ میں خوراک کا بھی ذخیرہ کیا جا رہا ہے۔