پشاور (لیڈی رپورٹر) پشاور کی ہندو ‘ مسیحی اور سکھ برادری نے مقبوضہ کشمیر کے نہتے مسلمانوں پر بھارتی افواج کے مظالم کی شدید مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ عالمی برادری اور انسانی حقوق کی تنظیمیں مودی حکومت کی جانب سے کشمیر میں انسانی حقوق کی تمام حدیں توڑنے کا نوٹس لیں۔ مجلس علمائے پاکستان کے چیئرمین مولانا سید عبدالخبیر آزاد کا کہنا تھا کہ حکومت‘ فوج اور پوری قوم کشمیری مسلمانوں کے ساتھ کھڑی ہے۔ علماء نے ہمیشہ مضبوط اور مستحکم پاکستان کیلئے کردار ادا کیا۔ ان خیالات کا اظہار مجلس علمائے پاکستان کے زیراہتمام استحکام پاکستان کے عنوان سے منعقدہ کانفرنس میں کیا۔ کانفرنس میں ان کے علاوہ بشپ آف پشاور ہمفری سرفراز پیٹر‘ مولانا روح اللہ مدنی‘ علامہ فخر الحسن کراروی‘ مولانا جلیل جان‘ ہندو رہنما ہارون سرب دیال اور عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما ملک طارق اعوان نے شرکت کی۔ مولانا سید عبدالخبیر آزاد کا کہنا تھا کہ ہم ملک دشمن قوتو ں کا مذموم ایجنڈہ کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ علمائے کرام اور مذاہب عالم کے رہنما افواج پاکستان کا ہر اول دستہ ہیں۔ افواج پاکستان کی لازوال قربانیوں نے پاکستان کو مستحکم بنا دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پورے ملک میں امن کو مضبوط بنائیں گے۔ قومی سلامتی کے تمام اداروں نے بھرپور محنت اور لگن کے ساتھ دشمن قوتوں کے بچھائے گئے بدامنی کے جال کو تار تار کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تمام طبقے اور مسالک اپنی اپنی صفوں میں اتحاد و یکجہتی پیدا کریں۔ کانفرنس سے خطاب میں کشمیریوں کے ساتھ جاری مظالم کے بارے میں ذکر کرتے ہوئے مسیحی برادری کے رہنما بشپ آف پشاور ہمفری سرفراز پیٹر رو پڑے۔ انہوں نے کہا مودی کی فاشسٹ حکومت نے کشمیر میں انسانی حقوق کی تمام حدیں توڑ دی ہیں۔ عالمی برادری انسانی حقوق کی پامالی کا نوٹس لے۔ کانفرنس سے خطاب میں ہندو برادری کے رہنما ہارون سرب دیال اور سکھ کمیونٹی کے رہنما نے بھارت کی جانب سے کشمیر میں جاری مظالم کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔