اسلام آباد(نمائندہ جنگ)عدالت عظمیٰ نے ʼʼجعلی بنک اکاونٹس کے ذریعے 58کروڑ کی مبینہ منی لانڈرنگ کرنے ʼʼسے متعلق نیب کے ریفرنس کے ایک ملزم محمد عمیر کی ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست کی سماعت کے دوران نیب حکام سے 28 جعلی بنک اکائونٹوں کے د یگر ملزمان کی گرفتاریوں سے متعلق تفصیلات طلب کر تے ہوئے کیس کی مزید سماعت 2ہفتوں کے لئے ملتوی کردی ہے ،جسٹس مشیر عالم کی سربراہی میں جسٹس سردار طارق مسعود اور جسٹس یحی ٰآفریدی پر مشتمل تین رکنی بنچ نے سوموار کے روز کیس کی سماعت کی تو عدالت نے نیب پر باقی ملزمان کی عدم گرفتاری پر برہمی کا اظہار کیا اور جسٹس مشیر عالم نے کہا کہ بہتی گنگا میں ہاتھ دھو کر خود کو صاف ظاہر نہ کریں، چوری کرنے میں لوگوں کی مدد کرتے ہیں اور پھر کہتے ہیں کہ کچھ نہیں کیا ہے، جسٹس یحیٰ آفریدی نے کہا کہ مرکزی ملزمان ضمانت پر ہیں اور چھوٹوں کو گرفتارکیا ہوا ہے ،فریال تالپور کی ضمانت کو نیب نے چیلنج کیوں نہیں کیا ہے ؟ تو پراسیکیوٹر نیب نے کہا کہ خواتین کے حوالے سے قواعد مختلف ہیں،انہوں نے کہا کہ جعلی اکائونٹس کیس کے کچھ ملزمان کو کچے کے علاقہ میں چھپا کر رکھا گیا ہے تو کسی کو بیرون ملک بھگوا دیا گیا، ملزم عمیر کو بھی دبئی سے گرفتار کیا گیاہے ،ملزم نائب قاصد ہے،یہ بتا ئے کہ کروڑوں روپے کس کی ملکیت ہیں؟ اسکے اکائونٹ میں 58 کروڑ کی ٹرانزیکشن ہوئی ہے، جس پر ملزم عمیر کے وکیل نے کہا کہ کسی چیک پر میرے موکل نے دستخط نہیں کیے ہیں،جسٹس سردار طارق نے کہا کہ نیب کے مطابق تمام جعلی اکائونٹس عارف خان چلاتا تھا جبکہ جسٹس یحیٰ آفریدی نے کہا کہ کل 29 جعلی اکائونٹس تھے باقی 28 کس کے نام پر ہیں، جس پر پراسیکیوٹر نیب نے کہا کہ کسی دوسرے ملزم نے اپنے اکائونٹس کو تسلیم نہیں کیا ہے، اب تک 2 جعلی اکائونٹس میں سے 32 کیس نکلے، ہیںمزید 27 جعلی اکائونٹس کی تحقیقات جاری ہیں اور اس حوالے سے 10 ریفرنس دائر ہوچکے، بعد ازاں عدالت نے مذکورہ بالاحکم جاری کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت 2ہفتوں کے لئے ملتوی کردی ۔