• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سینیٹ انتخابات فروری میں، قبل از وقت انتخابات کیلئے الیکشن کمیشن شو آف ہینڈ سے ووٹنگ کیلئے سپریم کورٹ جانے کا فیصلہ، کابینہ اجلاس

سینیٹ انتخابات فروری میں


اسلام آباد(ایجنسیاں)وفاقی کابینہ نے لیفٹیننٹ جنرل اختر نوازکو نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی(این ڈی ایم اے ) کا چیئر مین ‘عمران مانیار کوتین سال کے لئے کنٹریکٹ پر بطور مینیجنگ ڈائریکٹرسوئی سدرن گیس کمپنی لمیٹڈ ‘ علی جاوید ہمدانی کوتین سال کے لئے کنٹریکٹ پر بطور مینیجنگ ڈائریکٹرسوئی ناردرن گیس پائپ لائنز لمیٹڈ تعینات کرنے ‘ایمپلائز اولڈ ایج بینیفٹس انسٹی ٹیویشن ( ای اوبی آئی)کے بورڈ آف ٹرسٹیز کی تنظیم نو کرنے کی منظوری دی جبکہ وزیر اطلاعات سینیٹر شبلی فراز نے کہا ہے کہ سینیٹ الیکشن مارچ یا اس سے قبل ہوسکتے ہیں ‘ اگر سندھ اسمبلی نہ بھی ہو تو سینیٹ کے الیکشن ہوجائیں گے‘ سینٹ الیکشن شو آف ہینڈ سے کرانے کے لئے آئینی ترامیم یا کسی متبادل حل کے لئے سپریم کورٹ سے رہنمائی حاصل کی جائے گی‘ وفاقی کابینہ نے این ایف سی اور وفاق سے ملنے والے فنڈزکے استعمال کا میکنزم بنانے کی تجویزدی ہے‘ مریم نواز اور فضل الرحمان غیر منتخب لوگ ہیں ‘وہ کیسے منتخب وزیراعظم سے مطالبہ کرسکتے ہیں کہ وہ استعفیٰ دیں ‘استعفی بنتا ہے نہ دیں گے ‘ انکا مطالبہ مذاق ہے ۔ وہ منگل کو وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دے رہے تھے ۔ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت نے سینیٹ انتخابات مارچ کی بجائے فروری میں کرانے کا فیصلہ کر لیا ہےجبکہ عمران خان کا کہنا تھاکہ انتخابی اصلاحات کیلئے اپوزیشن جماعتوں سے مذاکرات پر تیار ہیں مگر مسئلہ یہ ہے کہ جب ان سے بات کروتو کہتے ہیں ہمارے کیسز ختم کریں‘ذرائع کے مطابق پٹرولیم بحران سے متعلق انکوائری کمیشن کی رپورٹ پر کابینہ میں گرما گرم بحث ہوئی ‘وفاقی وزیر فیصل واوڈا اور علی زیدی سمیت متعدد وزراء نے سوالات کیے جس پر ندیم بابر وضاحتیں پیش کرتے رہے‘ عمران خان نے پٹرولیم بحران میں ملوث آئل کمپنیوں کے لائسنس منسوخ کرنے کا عندیہ دیتے ہوئے کہاہے کہ بحران میں ملوث افراد، اداروں اور کمپنیوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی‘ کابینہ نے وفاقی وزراء اسد عمر،شفقت محمود،ڈاکٹر شیریں مزاری اور محمد اعظم خان سواتی پر مشتمل کمیٹی قائم کرنے کی منظوری دی۔یہ کمیٹی انکوائری کمیشن کی سفارشات پر عملدرآمد کرانے کے لئے لائحہ عمل مرتب کرے گی اور ایک ہفتے میں کابینہ کو رپورٹ پیش کرے گی۔کابینہ کو اٹارنی جنرل نے سینیٹانتخابات کے قانون پرتفصیلی بریفنگ دی۔ سیکرٹ بیلٹ کی بجائے اوپن ووٹنگ پر غور کیا گیا۔ کابینہ کو آگاہ کیاگیاکہ آئین پاکستان میں اوپن بیلٹ کی بظاہر کوئی ممانعت نہیں‘کابینہ نے فیصلہ کیاکہ اس ضمن میں آئین کے آرٹیکل 186کے تحت اٹارنی جنرل کے ذریعے سپریم کورٹ میں ریفرنس دائر کیا جائے گا۔ وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ انتخابات کے لئے قانونی اصلاحات کا صرف ایک مقصد ہے اور وہ پورے عمل کو شفاف بنانا ہے۔عمران خان نے کہا کہ احساس پروگرام حکومت کی سب سے بڑی کامیابی ہے جس کی تائید بین الاقوامی ادارے کرتے ہیں۔ملک سے غربت کا خاتمہ ان کا مشن ہے۔کابینہ نے عاصم شہریار حسین کی بطور چیف ایگزیکٹو آفیسر نیشنل ٹیکنالوجی فنڈ تین سال کنٹریکٹ پر تعیناتی کی منظوری دی۔کابینہ نے پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ اتھارٹی کے بورڈ آف ڈائریکٹر ز پر ممبران تعینات کرنے کی منظوری دی۔کابینہ نے مختلف ممالک (05) میں موجود پاکستانی سفارتخانوں میں کمیونٹی ویلفیئر اتاشی تعینات کرنے کی منظوری دی۔ کابینہ نے بجلی تقسیم کار کمپنیوں (ڈسکوز)کے سی ای اوز(CEOs) تعینات کرنے کے لئے اشتہارات شائع کرنے کی منظور ی دی۔کابینہ نے نیپرا کی طرف سے مالی سال 20-2019.کی دوسری اور تیسری سہ ماہی کے لئے بجلی کے نرخوں میں بقایا ایڈجسٹمنٹ کی منظوری دی۔اس منظوری سے صارفین پر کوئی اضافی بوجھ نہیں پڑے گا۔سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ ماضی میں سینیٹ الیکشن پر انگلی اٹھتی رہیں اور ہارس ٹریڈنگ بھی ہوتی رہی۔ہم 18ویں ترمیم کے خلاف نہیں ہیں لیکن اب 18ویں ترمیم کو 10سال ہوگئے ہیں ‘دیکھنا چاہے کہ کن چیزوں کو بہتر کرنا ناگزیر ہے ۔شبلی فراز نے کہا کہ میڈیا کو دھمکیاں دینے کی مذمت کرتے ہیں وہ چاہتے ہیں کہ ہر جگہ ان کی مرضی چلنی چاہیے ‘عدالتوں میں انکے حق میں فیصلے ‘ نتائج انکے حق میں ہو انھیں وہ ہی پسند ہے ‘ مریم آمرانہ اور غیر جمہوری سوچ رکھنے والی خاتون ہیں ‘ اپنے والد کے ذہن کی عکاسی کر رہی ہیں‘پی ٹی آئی اور اتحادی جماعتوں کے پاس ہائوس کوچلانے کے لئے کورم اور سینیٹ الیکشن کے لئے تعداد پوری ہے ۔این ایف سی ایوارڈ پر کابینہ بحث کرسکتی ہے اس میں کوئی قدغن نہیں ہے ‘ ہم تو کہتے ہیں کہ صوبائی فنانس کمیشن بھی ہونا چاہیے جو ترقی کی ڈور میں پیچھے رہ جانے والے اضلاع کی ترقی کو یقینی بنائیں۔

تازہ ترین