• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستانی معیشت ٹھیک کرنے کا کوئی آسان فارمولا نہیں، ظفر مسعود


کراچی(ٹی وی رپورٹ)بینک آف پنجاب کے صدر ظفر مسعود نے کہا ہے کہ پاکستانی معیشت ٹھیک کرنے کا کوئی آسان فارمولا نہیں ہے، ایف بی آر، پی آئی اے، پاکستان ریلوے، واپڈا اور ڈسکوز میں اصلاحات ضروری ہیں، کچھ اداروں کی نجکاری تو کچھ اداروں کو اپنے پاس رکھ کر ڈیلیور کرنا ہو گا، وزیراعظم عمران خان نے بھی مجھے کہا ہے کسی سیاسی دباؤ میں نہ آئیں، پی آئی اے طیارہ حادثے میں میرا زندہ بچ جانا ایک معجزہ ہے

جہاز کریش ہونے سے پہلے اندر سے آواز آئی جہاز کریش کرے گا مگر تم بچ جاؤ گے، لوگوں نے بے لوث طریقے سے مجھے ریسکیو کیا اور میرے لئے دعائیں کیں، ظفر مسعود فاؤنڈیشن بنارہا ہوں جو پسنجر سیفٹی اور آگاہی کے بارے میں کام کریگی۔

وہ جیو نیوز کے پروگرام ”ایک دن جیو کے ساتھ“ میں میزبان سہیل وڑائچ سے گفتگو کررہے تھے۔ بینک آف پنجاب کے صدر ظفر مسعود نے مزید کہا کہ بھیانک فضائی حادثہ میں میرا زندہ بچ جانا یقینا ایک معجزہ ہے، جہاز کریش ہوا تو میں بیہوش ہوگیاتھا مجھے ہوش آیا تو ریسکیو ہوچکا تھا، اللہ تعالیٰ کا شکر ہے اس نے مجھے وہ ہولناک وقت نہیں دکھایا ورنہ مجھ پر اس کے نفسیاتی اثرات بہت خراب ہوتے، میری سیٹ کے سامنے ہی کاک پٹ کا دروازہ تھا

حادثے سے تیس سیکنڈ پہلے ایک جھٹکا لگا جس سے کاک پٹ کا دروازہ کھل گیا، میں نے آگے دیکھا تو اندازہ ہوگیا کہ جہاز نوزڈرائیور کررہا ہے اب کریش سے بچنے کی کوئی صورت نہیں ہے، اس وقت میری نظروں کے سامنے میری پوری زندگی گھوم گئی، مجھے اس وقت اپنی ایک غلطی یاد آئی کہ میں نے اپنی لائف انشورنس ایکٹیویٹ نہیں کرائی، میں نے شادی نہیں کی اس لئے وہ پیسے میری والدہ کو مل جاتے، اس وقت مجھے اندر سے آواز آئی کوئی بات نہیں جہاز تو کریش کرے گا مگر تم بچ جاؤ گے۔ ظفر مسعود کا کہنا تھا کہ ان تیس سیکنڈ نے میری زندگی کارخ ہی تبدیل کر کے رکھ دیا، لوگوں نے مجھے وہاں بے لوث طریقے سے ریسکیو کیا، مجھے احساس ہوا کہ لوگ اچھے ہوتے ہیں ہم لوگ کبھی غصہ کرجاتے ہیں، اس ڈیڑھ گھنٹے میں لوگوں کو اپنے لئے بے لوث دعائیں کرتے دیکھا، میرا خاندان شاعروں اور ادیبوں کا ہے لیکن کامیاب بینکرز بھی رہے ہیں، میرے چچا انور سعید، تایا ممتاز سعید، پھوپھا قمر سعید کامیاب بینکر رہے ہیں، والد منور سعید ملک کے ممتاز اداکار ہیں جبکہ والدہ جنگ اخبار کے سابق ایڈیٹر سید تقی صاحب کی بیٹی ہیں۔

ظفر مسعود نے کہا کہ میں نے اپنا کیریئر امریکن ایکسپریس سے شروع کیا تھا، دبئی اسلامک بینک، بارکلے بینک اور پنجاب بینک کے علاوہ سٹی بینک میں بھی کام کرچکا ہوں، پاکستان میں پانچ سال برج کیپٹل کے نام سے اپنا بزنس بھی کیا، یہ پرائیویٹ ایکویٹی انوسٹمنٹ ایڈوائزری بزنس تھا، اسی دوران اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے بورڈ پر رہا،2016 ء میں نیشنل سیونگز کا ڈائریکٹر جنرل بن گیا تھا

پاکستان میں جتنا مرضی کوڑا پڑا ہو یا سڑک ٹوٹی ہو اپنا ملک ہی خوبصورت لگتا ہے، پاکستان میں سب سے اچھی جگہ کراچی لگی ہے، اب تک دنیا کے پچیس تیس ملک دیکھ چکا ہوں۔ ظفر مسعود نے بتایا کہ پنجاب بینک کے دس ہزار سے زائد ملازمین اور تقریباً650برانچیں ہیں

باقی صوبوں میں بھی بینک آف پنجاب کی برانچیں بڑھانے جارہے ہیں۔ ظفر مسعود کے والد منور سعید نے کہا کہ ظفر مسعود انتہائی بہادر بچہ ہے، جہاز کا حادثہ ہوا تو مجھے پتا نہیں کیوں احساس تھا کہ سب خیریت رہے گی، اسی دوران ظفر مسعود کا فون آگیا کہ پاپا میں بچ گیا ہوں ، ٹھیک ہوں اور اسپتال میں ہوں، والدہ شہناز سعید نے کہا کہ اپنے بیٹے کے بچنے پر اللہ تعالیٰ کی شکرگزار ہوں

اللہ تعالیٰ نے اس کے ساتھ مجھے بھی زندگی دیدی، ظفر کو اب شادی کرلینی چاہئے، کہیں وقت کے ساتھ انہیں تنہائی کا احساس نہ ہو۔ ظفر مسعود نے بتایا کہ امروہہ میں ابھی بھی ہمارے خاندان کے کافی لوگ ہیں جن سے ابطہ رہتا ہے، کمال امروہوی صاحب کی فیملی اور میری خالہ انڈیا میں ہیں۔

تازہ ترین