دو وفاقی وزراء کی بے بسی

November 04, 2021

وفاقی دارالحکومت کے سیاسی اور سرکاری حلقوں میں ’’کچن کابینہ‘‘ کے دو ارکان کے ’’شدید اضطراب‘‘ کے حوالے سے کئی کہانیاں گردش کر رہی ہیں۔ یار لوگوں کا کہنا ہے کہ مذکورہ وفاقی وزراء حکومتی پارٹی کے اہم عہدیدداروں کے ’’ناروا روّیے‘‘ سے سخت نالاں دکھائی دے رہے ہیں۔ واقفانِ حال کا کہنا ہے کہ ایک طویل عرصہ سے دونوں وزراء کے خلاف پارٹی کے اندرسازشوں کا جال بچھایا جا رہا تھا اور انہیں اختیارات کے مرکز سے دور کرنے کے لئے منصوبہ بندی جاری تھی۔

یہ بھی سننے میں آیا ہے کہ ان وزراء نے ’’نجی محفلوں‘‘ میں یہ انکشاف کیا ہےکہ انہیں اپنی وزارتوں میں تعینات اعلیٰ افسران کے سامنے ایسے ’’بے بس باس‘‘ بنا کے رکھ دیا گیا ہے کہ وہ ان کے احکامات کو خاطر میں نہیں لاتے۔ اندر کی خبر رکھنے والوں کا کہنا ہے کہ ان کے اوپر تک کی رسائی کو دانستہ طورپر ’’متنازعہ‘‘ بنایا گیا ہے؟

خفیہ ادارے کے ریٹائرڈ افسر کی سرگرمیاں

وفاقی دارالحکومت کے سیاسی اور سرکاری حلقوں میں ایک ’’خفیہ ادارے‘‘ سے ریٹائرڈ ہونے والے کلیدی عہدہ کے اعلیٰ افسر کے ’’پراپرٹی ٹائیکون‘‘ بننے کے حوالہ سے کئی کہانیاں گردش کررہی ہیں۔ یار لوگوں کا کہنا ہے کہ مذکورہ افسر کا ریٹائرمنٹ کے بعد بھی ’’خفیہ ادارے‘‘ کے بعض اعلیٰ افسران کے ساتھ ’’مضبوط نیٹ ورک‘‘ ان کے ’’رئیل اسٹیٹ‘‘ کے کاروبار میں خصوصی معاونت فراہم کر رہا ہے۔

واقفانِ حال کا کہنا ہے کہ جنوبی پنجاب کی بڑی ڈویژن سے تعلق رکھنے والے اس افسر کے بارے میں پتہ چلا ہے کہ اپنے محکمہ کے ریٹائرڈ ہونے والے ماتحت افسران کو ’’فرنٹ مین‘‘ بنا کر ’’لینڈ مافیا‘‘ سے ساز باز کرکے بڑی بڑی سکیمیں بنائی جار ہی ہیں۔ خفیہ ادارے کے ایک اعلیٰ افسر کا کہنا ہے کہ کلیدی عہدہ کے اعلیٰ بیوروکریٹوں کی نوازشات کی وجہ سے اس افسر کے خلاف کوئی بھی ’’تحقیقاتی ادارہ‘‘ کارروائی نہیں کرسکا ہے؟

اپوزیشن لیڈر کا مختلف زبانیں سیکھنے کا شوق

صوبائی دارالحکومت کے سیاسی اور عوامی حلقوں میں اپوزیشن لیڈر میاں شہباز شریف کے مختلف زبانوں پر عبور کے حوالہ سے کئی خبریں گردش کر رہی ہیں۔ یارلوگوں کا کہنا ہے کہ ڈیرہ غازی خان میں ہونےوالے پی ڈی ایم کے حالیہ جلسے میں انہوں نے خطاب کے دوران مہارت کے ساتھ ’’سرائیکی‘‘ میں گفتگو کرکے عوام کو حیرت میں مبتلا کردیا۔ واقفانِ حال کا کہنا ہے کہ وہ نہ صرف اردو، انگریزی اور پنجابی روانی سے بولتے ہیں بلکہ وہ عربی اور جرمن زبان بولنے پر بھی دسترس رکھتے ہیں۔

مسلم لیگ (ن) کے ایک رہنما کا کہنا ہے کہ سعودی عرب اور جرمن کے سفیروں سے ملاقاتوں کے دوران جب انہوں نے ان کی زبان میں گفتگو کی تو وہ ان کے اس وصف کے ’’معترف‘‘ ہوگئے۔ اندر کی خبر رکھنے والوں کا کہنا ہے کہ وہ مختلف زبانوں کو سیکھنے کا نہ صرف ذوق رکھتے ہیں بلکہ ان کی پریکٹس بھی کرتے رہتے ہیں۔