آئی ایم ایف کے صرف 2 مطالبات پر عمل درآمد سے مہنگائی کی شرح 11.53 فیصد ہوگئی

December 01, 2021

اسلام آباد (مہتاب حیدر) آئی ایم ایف کے صرف 2 مطالبات پر عمل درآمد سے مہنگائی کی شرح 11.53 فیصد ہوگئی ہے۔ جب کہ پی بی ایس نے سی پی آئی اعدادوشمار ویب سائٹ سے ہٹادیئے ہیں، تاہم، ذرائع کا کہنا ہے کہ آج یہی اعدادوشمار بغیر تبدیلی کے جاری ہوں گے۔

تفصیلات کے مطابق، آئی ایم ایف کے مطالبے پر 6 ارب ڈالرز کے پروگرام کی بحالی کے لیے صرف دو پیشگی اقدامات پر عمل درآمد سے سی پی آئی کی بنیاد پر مہنگائی نومبر 2021 میں تیزی سے بڑھ کر 11.53 فیصد پر پہنچ گئی ہے۔

تاہم، پاکستان کے ادارہ شماریات (پی بی ایس) نے اپنی ویب سائٹ سے صارف اشاریہ قیمت (سی پی آئی) کی بنیاد کے اعدادوشمار ہٹادیئے ہیں اور کہا ہے کہ رابطہ کاری میں غلطی ہوئی تھی اور ڈیٹا سینٹر کو ہدایت کی گئی ہے کہ بدھ کی صبح (یکم دسمبر) کو سی پی آئی کا اجراء کریں۔

نیشنل پرائس مانیٹرنگ کمیٹی (این پی ایم سی) کا اجلاس بھی آج شیڈول ہے۔ ادارہ شماریات آج صبح 9 بجے سی پی آئی بنیاد پر اعدادوشمار جاری کرے گا۔

ادارہ شماریات کے ایک اعلیٰ عہدیدار کا کہنا تھا کہ یہ صرف رابطہ کاری کی غلطی تھی کہ ڈیٹا سینٹر کے عہدیدار نے سی پی آئی اعدادوشمار 30 نومبر، 2021 کو جاری کیے حالاں کہ ایس او پیز کے مطابق سی پی آئی اعدادوشمار ہر ماہ کی پہلی تاریخ کو جاری ہوتے ہیں۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ یہی اعدادوشمار آج جاری کیے جائیں گے اور ان میں کوئی تبدیلی نہیں کی جائے گی۔

ادارہ شماریات کے اعدادوشمار کے مطابق ماہانہ سی پی آئی 11.53 فیصد، حساس اشاریہ قیمت 18 فیصد اور تھوک اشاریہ قیمت (ڈبلیو پی آئی) 27 فیصد رہی۔ حالیہ برسوں میں مہنگائی کا دبائو بہت زیادہ رہا ہے، اکتوبر، 2021 کو سی پی آئی اعدادوشمار 9.2 فیصد تھے جو ایک ماہ میں بڑھ کر 11.53 فیصد ہوگئے۔

یہ توقع کی جارہی تھی کہ سی پی آئی دوہرے ہندسے میں داخل ہوجائے گی لیکن یہ توقع نہیں تھی کہ یہ صرف ایک ماہ میں 11.53 فیصد پہنچ جائے گی۔ حکومت نے کوروناوائرس کی وبا کے بعد طلب و رسد کے فرق کا ذمہ دار عالمی مارکیٹ میں بڑھتی قیمتوں کو ٹھہرایا۔