ثاقب نثار کی آڈیو یا رانا شمیم کا بیان حلفی ن لیگ نے لیک نہیں کیا، احسن اقبال

December 01, 2021

کراچی (ٹی وی رپورٹ)جیوکے پروگرام ”آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے سیکریٹری جنرل ن لیگ احسن اقبال نے کہا ہے کہ ثاقب نثار کی آڈیو یا رانا شمیم کا بیان حلفی ن لیگ نے لیک نہیں کیا

سابق سیکرٹری الیکشن کمیشن کنور دلشاد نے کہا کہ حکومت نے فنڈز روکے تو الیکشن کمیشن آرٹیکل 220کے تحت براہ راست وزارت خزانہ سے فنڈز حاصل کرلے گا،ایڈیٹر انویسٹی گیشن دی نیوز انصار عباسی نے کہا کہ عدالت نے اگر ہمیں نوٹس دیا تو انشاء اللہ عدالت کو بھی 200 فیصد مطمئن کریں گے۔

سیکرٹری جنرل مسلم لیگ ن احسن اقبال نے کہا کہ نواز شریف کے کیسز کا رانا شمیم کے بیان حلفی یا ثاقب نثار کی آڈیو پر انحصار نہیں ہے، نواز شریف کے مقدمات کی سماعت کرنے والے جج ارشد ملک نے اپنی ویڈیو میں بہت کچھ تسلیم کیا

نواز شریف کے ٹرائل جج نے انصاف کے تقاضے پورے کرنے کیلئے مزید وقت مانگا تو انہیں الیکشن کی تاریخ 25جولائی سے پہلے کیس کا فیصلہ سنانے کا پابند کیا گیا، کس قانون کے تحت الیکشن سے پہلے نواز شریف کے کیس کا فیصلہ آنے کی پابندی لگائی گئی

تاریخ میں پہلی دفعہ نواز شریف کے کیس میں مانیٹرنگ جج مقرر کیا گیا، پاناما پیپرز میں شامل 400لوگوں میں سے کتنے لوگوں کا اب تک ٹرائل ہوا ہے

ثاقب نثار کی آڈیو یا رانا شمیم کا بیان حلفی ن لیگ نے لیک نہیں کیا ہے، رانا شمیم اگلی سماعت میں اوریجنل حلف نامہ پیش کرنا ہے اس کے بعد تبصرہ کیاجاسکتا ہے۔

سابق سیکرٹری الیکشن کمیشن کنور دلشاد نے کہا کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان کوآئین نے تحفظ دیا ہوا ہے، الیکشن کمیشن کے وہ تمام پروٹوکول اختیارات ہیں جو سپریم کورٹ کو حاصل ہیں

آئین کے آرٹیکل 222میں واضح لکھا ہوا ہے کہ ”ایسا ایکٹ جو الیکشن کمیشن آف پاکستان اور چیف الیکشن کمشنر کے اختیارات کم کرے اس ایکٹ کو تسلیم نہ کریں، اگر قومی و صوبائی اسمبلی ایسا ایکٹ پاس کردیتی ہیں جو آئین کے آرٹیکل سے متصادم ہو اور اس کی غیرجانبداری پر حرف آرہا ہے تو اسے بھی الیکشن کمیشن تسلیم کرنے کا روادار نہیں ہے“۔

کنور دلشاد کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن کی فنڈنگ کو آرٹیکل 220مکمل تحفظ فراہم کرتا ہے، وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے تمام ادارے الیکشن کمیشن کے تابع ہیں، حکومت نے فنڈز روکے تو الیکشن کمیشن آرٹیکل 220کے تحت براہ راست وزارت خزانہ سے فنڈز حاصل کرلے گا

حکومت نے الیکشن کمیشن کے فنڈز روکنے کی کوشش کی تو اس پر توہین لگائی جاسکتی ہے،خیبرپختونخوا حکومت نے مقامی حکومتوں کے انتخابات کیلئے الیکشن کمیشن کو چار ارب روپے کے فنڈز ریلیز کردیئے ہیں۔

ایڈیٹر انویسٹی گیشن دی نیوز انصار عباسی نے کہا کہ رانا شمیم کے خبر چھپنے کے بعد موقف لینے کی بات سن کر مجھے حیرانگی ہوئی، رانا شمیم شاید بھول گئے ہوں کہ میں نے خبر دینے سے قبل ان سے موقف لیا تھا

ممکن ہے رانا شمیم دوسرے میڈیا کی بات کررہے ہوں کیونکہ جیو سمیت بہت سے چینلز نے خبر چھپنے کے بعد ان سے رابطہ کر کے موقف لیا تھا، رانا شمیم کی بات سے معاملہ میں ٹوئسٹ آگیا ہے اس سے مجھ سے محبت کرنے والوں کو چٹپٹی خبریں بنانے کا موقع مل گیا۔

انصار عباسی کا کہنا تھا کہ میری خبر کے پانچویں پیراگراف میں واضح ہے کہ رانا شمیم سے میرا رابطہ کس طرح ہوا، رانا شمیم نے عدالت میں کہا کہ انہوں نے بیان حلفی سے متعلق خبریں نہیں پڑھیں یہ میرے لیے تعجب کی بات ہے، یہ کیسے ہوسکتا ہے کہ رانا شمیم کے متعلق اتنا کچھ لکھا جارہا ہوں لیکن انہوں نے کوئی خبر نہ پڑھی ہو۔

انصار عباسی نے کہا کہ عدالت نے اگر ہمیں نوٹس دیا تو انشاء اللہ عدالت کو بھی 200 فیصد مطمئن کریں گے، اگر میں نے کوئی جرم کیا تو میں سزا بھگتنے کیلئے تیار ہوں، میں نہیں سمجھتا کہ ہمارے خلاف توہین کی پروسیڈنگ ہونی چاہئے تھی لیکن ایسا ہوا، میرے پاس رانا شمیم کے ساتھ ٹیلیفون اور واٹس ایپ پر کی گئی کالز اور میسجز کا تمام ریکارڈ موجود ہے، رانا شمیم نے مجھے واٹس ایپ پیغام میں کہا کہ آپ میرے دوسرے نمبر پر میرا میسج دیکھ لیں۔